زینب قتل کیس کے مجرم عمران کی اپنی پھوپھی سے آخری بات چیت

عمران نے اپنی پھوپھی کو وصیت کی کہ اس کی موت کے بعد اسکی ماں کا خیال رکھے

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس منگل 16 اکتوبر 2018 23:42

زینب قتل کیس کے مجرم عمران کی اپنی پھوپھی سے آخری بات چیت
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 اکتوبر 2018ء) :زینب قتل کیس کے مرکزی مجرم عمران نے اہلخانہ سے ملاقات کرتے ہوئے سب سے آخر میں پھوپھی سے ملاقات کی،عمران نے اپنی پھوپھی کو وصیت کی کہ اس کی موت کے بعد اسکی ماں کا خیال رکھے۔تفصیلات کے مطابق آج اہل خانہ سمیت 40 سے زائد رشتہ داروں نے مجرم عمران علی سے ملاقات کی ۔ ملاقات کے دوران مجرم عمران علی اپنے والدین سے معافی مانگتا رہا ۔

مجرم عمران علی نے اپنے اہل خانہ کو ہدایت کی کہ زینب کے والدین تک بھی میری معافی کی اپیل پہنچائی جائے اور ان سے درخواست کی جائے کہ وہ مجھے معاف کر دیں۔ تقریباً 20 سے 30 افراد نے مجرم عمران علی سے ملاقات کی۔ عمران علی بند کمرے میں موجود رہا اور اہلخانہ کھڑکی سے صرف ہاتھ ملا سکتے تھے۔ ملاقات کا وقت 45 منٹ طے تھا لیکن اہلخانہ کی درخواست پر 15 منٹ مزید دے دئیے گئے اس موقع پر ملزم عمران نے سب سے آخر میں اپنی پھوپھی سے بات کی ۔

(جاری ہے)

مجرم عمران نے اپنی پھوپھی سے وصیت کرتے ہوئے کہا کہ میری ماں کا خیال رکھنا۔یاد رہے یہ مجرم عمران کو 17 اکتوبر علی الصبح پھانسی دے دی جائے گی جس کے پونے گھنٹے کے بعد اسکی لاش اسکے گھر والوں کے حوالے کی جائے گی۔واضح رہے کہ زینب قتل کیس میں سزا یافتہ مجرم عمران علی کے ڈیتھ وارنٹ گذشتہ ہفتے جاری کیے گئے جس کے تحت مجرم عمران علی کو 17 اکتوبر یعنی کل تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔

ورثا کو ہدایت کی گئی ہے کہ صبح ساڑھے پانچ بجے ایمبولینس ، سوٹ اور چادر لے کر میت وصول کریں اور مجرم کی میت میڈیکل آفیسر کی رپورٹ کے بعد ہی ورثا کے حوالے کی جائے گی۔ پھانسی کے موقع پر ڈیوٹی مجسٹریٹ مجرم عمران علی سے آخری خواہش دریافت کرے گا اور اس کا مروجہ طریقہ کار کے مطابق میڈیکل چیک اپ بھی کروایا جائے گا۔ جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ مجرم کے چہرے پر موت کا خوف صاف نمایاں ہے، مجرم کو اکثر اوقات اپنے بیرک میں گھناؤنے فعل پر پچھتاوے کے تحت روتے اور بلبلاتے ہوئے بھی دیکھا گیا ۔

مجرم عمران علی کو سینٹرل جیل میں عام قیدیوں کی طرح ہی کھانا دیا جاتا ہے اور اس کی سخت مانیٹرنگ بھی کی جاتی ہے تاکہ کہیں مجرم اپنے آپ کو کوئی نقصان نہ پہنچا لے۔ مجرم نے بارہا اس بات کا بھی اظہار کیا کہ وہ آخری خواہش میں زینب کے والدین سے معافی کی درخواست کرنا چاہتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں