مریدوں نے پیر کی باقیات چرا لیں

دربار کے تنازعے کی وجہ سے 45سال بعد میت نکالنے کی کوشش کی گئی

Sajjad Qadir سجاد قادر اتوار 20 اکتوبر 2019 06:04

مریدوں نے پیر کی باقیات چرا لیں
سکھر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اکتوبر2019ء)   کئی بزرگ ہستیوں سے متعلق یہ بات سنتے چلے آ رہے ہیں کہ جب ان کی وفات ہو گئی تو ان کے چاہنے والوں اورخاص مریدوں میں اس بات پر تنازعہ کھڑا ہوجاتا تھا کہ پیر صاحب کا دربار کہاں بنایا جائے اور ان معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کیا جاتا۔یہی وجہ ہے کہ کئی بزرگوں کے دو دو مقامات پر بھی مزارات نظر آتے ہیں تاہم ایک تازہ ترین واقعہ بھی پیش آیا ہے جہاں کئی برس قبل فوت ہونے والے پیر کی باقیات اب نکالنے کی کوشش کی گئی ہے۔

پیروں سے مریدوں کی محبت و عقیدت کی مثالیں دی جاتی ہیں، مرید اپنے پیر و مرشد کی عقیدت میں گھر بار چھوڑ کر مزاروں اور درگاہوں پر جابستے ہیں۔مگر لاہور کے علاقے شالیمار میں مریدوں کی جانب سے انوکھی حرکت سامنے آئی ہے جس کی مثال نہیں ملتی۔

(جاری ہے)

مریدوں کی جانب سے انتہائی نامناسب اور غیر انسانی عمل کیا گیا جس کے باعث قانون حرکت میں آگیا اور علاقہ پولیس نے 3 خواتین سمیت 12 افراد کو گرفتار کرلیا۔

پولیس نے بتایا کہ مذکورہ افراد خود کو پیر کا مرید بتاتے ہیں اور انہوں نے قبر سے اپنے پیر کی باقیات چرائی تھیں۔ اہل علاقہ نے بتایا کہ ان کے محلے میں لالہ شاہ کے نام سے مشہور مزار میں موجود قبر میں 45 سال قبل اللہ دتہ نامی پیر کو دفنایا گیا تھا اور دور دراز سے لوگ عقیدت میں اس مزار پر آتے تھے۔

تاہم گزشتہ رات چند افراد نے مزار میں گھس کر قبر کو کھودا اور پیر کی باقیات چرا کر لے گئے۔

اہل محلہ کے مطابق سندھ کے شہر سکھر کے رہائشی جلیل نامی شخص نے رات گئے اپنے ساتھیوں کی مدد سے قبر کو کھود کر پیر کی باقیات نکالیں۔واقعے کا علم ہونے پر اہل علاقہ نے پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس نے لاش کی باقیات کو سکھر لے کر جانے کی کوشش کرنے والے شخص کو ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا۔بعد ازاں پولیس نے مقامی افراد اور انتظامیہ کی مدد سے میت کی باقیات کی دوبارہ تدفین شالیمار کے علاقے میں کروا دی جبکہ گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔

اہل علاقہ کا کہنا تھا کہ مزار کے حوالے سے کافی عرصے سے تنازعہ چل رہا تھا، اور باقیات چرانے والے شخص کا کئی بار مزار میں اور محلے میں کئی لوگوں سے جھگڑا بھی ہوا، یہ شخص پیر کی باقیات سکھر لے جاکر وہاں نیا مزار بنانا چاہتا تھا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں