میگا کرپشن کے مقدمات کی تحقیقات میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی،افسران کسی بھی دبائو کو خاطر میں نہ لائیں‘ چیئرمین نیب

چند ماہ میں 71ارب روپے کی خطیر رقم قومی خزانے میںجمع کرائی ،بڑاکردارنیب لاہور کا ہے ‘جسٹس (ر) جاوید اقبال اسحاق ڈارکے اکائونٹس سے 50کروڑ برآمد کرکے صوبائی حکومت کے حوالے ،گلبرگ کی رہائشگاہ کو بھی فروخت کیا جائیگا، لاہور بیورو کا دورہ ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے چیئرمین نیب کو میگا کرپشن کے مقدمات کی انکوائریوں اور تحقیقات پر جامع بریفنگ دی

جمعرات 14 نومبر 2019 19:01

میگا کرپشن کے مقدمات کی تحقیقات میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی،افسران کسی بھی دبائو کو خاطر میں نہ لائیں‘ چیئرمین نیب
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2019ء) قومی احتساب بیورو ( نیب) کے چیئرمین جسٹس(ر ) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میگا کرپشن کے مقدمات کی تحقیقات میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی،نیب کے افسران کسی بھی دبائو کو خاطر میں لائے بغیر اپنے فرائض آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سر انجام دیں، گزشتہ چند ماہ میں نیب نے 71ارب روپے کی خطیر رقم قومی خزانے میںجمع کرائی ہے جس میں بڑاکردارنیب لاہور کا ہے ۔

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے گزشتہ روز نیب لاہور بیورو کا دورہ کیا جہاں ڈائریکٹرجنرل نیب لاہور شہزاد کی جانب سے انہیں میگاکرپشن کے مقدمات میں سابق و زیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، حمزہ شہباز،سلمان شہباز اور دیگر کے خلاف مبینہ منی لانڈرنگ و آمدن سے زائد اثاثہ جات تحقیقات ،چوہدری شوگرملز کیس میں نواز شریف، مریم نواز،یوسف عبا س اور عبد العزیز کے خلاف مبینہ منی لانڈرنگ کی انکوائری ، پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی کیس میں اکرام نوید کے خلاف مبینہ طو رپر آمدن سے زائد اثاثہ جات ،سابق وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف ، سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈارکیخلاف مبینہ طو رپر آمدن سے زائداثاثہ جات بنانے ، محمد نواز شریف ،محمد شہباز شریف کے خلاف رائے ونڈ روڈ کی توسیع میں مبینہ طو رپر اختیارات کے غیرقانونی استعمال کی تحقیقات اور نواز شریف کے خلاف ایل ڈی اے پلاٹوں کی مبینہ غیر قانونی تقسیم کے کیس کی انکوائری کے علاوہ میگا کرپشن کیسز میں ہونے والی پیشرفت پر جامع بریفنگ دی ۔

(جاری ہے)

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہاکہ نیب کے افسران کی وابستگی کسی سیاسی جماعت، گروہ یا فرد سے نہیں بلکہ ان کا مقصد صرف اور صرف ملک سے بد عنوانی کا خاتمہ ہے جسے وہ اپنی قومی ذمہ داری سمجھتے ہیں۔ نیب کے مقدمات کی تحقیقات وائٹ کالر کرائم کے زمرے میں آتی ہے جن میں دستاویزی ثبوتوں کا حصول انتہائی اہم ہوتا ہے ۔ میگا کرپشن کے مقدمات کی تحقیقات میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ۔

نیب کسی کافیس نہیں بلکہ کیس دیکھ کر اپنی تحقیقات کاقانون اورشواہد کی بنیاد پر آغازکرتاہے ۔ جن کیسز میں شہادتیں موجود ہیں وہاں ٹھوس اور مضبوط کیس بنائے جائیں تاکہ معززعدالتوں میں قانون کے مطابق موثرپیروی کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے افسران ٹیم ورک کے تحت کام کریں کیوں کہ نیب میں کیس کی تحقیقات کے لئے کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کے نظام کوا سی لئے متعارف کرایا گیا ہے جس کے خاطر خواہ نتائج سامنے آرہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے افسران کسی بھی دبائو کو خاطر میں لائے بغیر اپنے فرائض آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سر انجام دیں۔ انہوںنے تحقیقاتی افسران کوہدایت کی کہ تمام مقدمات کو ٹھوس شواہد اور آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے مکمل کیا جائے ،ہر شخص کی عزت نفس کا خیال کیا جائے ، فرائض کی انجام دہی میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ۔

چیئر مین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ میں نیب نے 71ارب روپے کی خطیر رقم قومی خزانے میںجمع کرائی جس میں بڑاکردارنیب لاہور کا رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈارکے خلاف جاری تحقیقات میںنیب لاہو رنی50کروڑ روپے کی رقم ملزم کے بینک اکائونٹس سے برآمد کرتے ہوئے صوبائی حکومت کے حوالے کی جبکہ گلبرگ میں کروڑوںروپے مالیت کا چار کنال پر محیط گھربھی حکومت پنجاب کے حوالے کیا جارہا ہے جس کی فروخت کر کے وصول ہونے والی مکمل رقم قومی خزانے میں جمع کرائی جائے گی ۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب پاور پاور ڈویلپمنٹ کمپنی کے سابق چیف فنانشل آفیسر ملزم اکرام نوید سے نیب لاہورنے ایک ارب روپے مالیت کی جائیدادیں برآمد کر وا کر پنجاب حکومت اور ایرا حکام کے حوالے کیں ۔ انہوں نے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی سربراہی میں نیب لاہور کی کارکردگی کو سراہا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں