محکمہ اوقاف نےمسجد کی بےحرمتی کرنے پر ذمہ داروں کیخلاف کاروائی کا آغازکردیا

واقعے کی انکوائری شروع، مسجد کا مینجر معطل، افسوسناک واقعے کی انکوائری رپورٹ آئندہ 3 روز میں آجائے گی، ذمہ دار بچ نہیں سکیں گے۔ سیکرٹری محکمہ اوقاف و مذہبی پنجاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 9 اگست 2020 20:12

محکمہ اوقاف نےمسجد کی بےحرمتی کرنے پر ذمہ داروں کیخلاف کاروائی کا آغازکردیا
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 اگست 2020ء) محکمہ اوقاف و مذہبی پنجاب نے مسجد کا تقدس پامال کرنے پر ذمہ داروں کیخلاف کاروائی کا آغاز کردیا، مسجد کے مینجر کو معطل کردیا گیا ہے،  سیکرٹری محکمہ اوقاف کا کہنا ہے کہ افسوسناک واقعے کی انکوائری رپورٹ آئندہ  3 روز میں آجائے گی، ذمہ دار بچ نہیں سکیں گے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق تاریخی مسجد وزیر خان میں فلم کی عکس بندی کے معاملے پر محکمہ اوقاف و مذہبی پنجاب نے ذمہ داروں کیخلاف کاروائی کا آغاز کردیا ہے۔

محکمہ اوقاف نے ابتدائی طور پر منیجر
اشتیاق احمد کو معطل کر کے انکوائری شروع کردی ہے۔ سیکرٹری اوقاف کا کہنا ہے کہ مسجد جیسی مقدس جگہ پر فلم کی ریکارڈنگ کی اجازت دینا سوالیہ نشان ہے۔

واقعے کا ذمہ دار کسی بھی عہدے پرہو قانونی کارروائی سے نہیں بچ سکے گا۔

ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ محکمہ اوقاف و مذہبی پنجاب نے30 ہزار روپے معاوضے کے عوض نجی کمپنی کو شوٹنگ کی اجازت دی۔ معاوضہ لینے کے باوجود شوٹنگ کی شرائط میں مسجد کا تقدس پامال نہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔ تاہم رقص کی ویڈیوز منظر عام پر آنے کی وجہ سے منتظمین کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

۔ فرائض میں غفلت برتنے کا ذمہ دار مسجد مینجر کو ٹھہرایا گیا ہے۔ جس پر مینجر اشتیاق احمد کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اس کی جگہ اضافی چارج مینجر دربار بی بی پاکدامن شیخ جمیل کے سپرد کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب
لاہور کے تین مختلف تھانوں میں صبا قمر اور بلال سعید کے خلاف متعلق انداراج مقدمہ کے لیے درخواست جمع کرائی گئی ہیں۔

تھانہ اکبری گیٹ میں رانا عاکف، تھانہ مزنگ میں ایڈوکیٹ علی اکبر جبکہ تھانہ اقبال ٹاون میں حسن نامی شہری نے صبا قمر اور بلال سعید کے خلاف درخواستیں جمع کرا دی ہیں۔ شہریوں کے جانب سے مسجد کا تقدس پامال کرنے پر درخواستین جمع کرائی گئی ہیں۔ ان کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں