نواز شریف کے بینک ڈیفالٹر کزنز کی زیر ملکیت کشمیر شوگر ملز کیخلاف کیس میں ملزمان کو یکم اکتوبر کو دوبارہ طلبی کے نوٹس جاری

جمعرات 13 اگست 2020 14:02

نواز شریف کے بینک ڈیفالٹر کزنز کی زیر ملکیت کشمیر شوگر ملز کیخلاف کیس میں ملزمان کو یکم اکتوبر کو دوبارہ طلبی کے نوٹس جاری
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2020ء) بینکنگ کورٹ نے بینک الفلاح کے ڈیفالٹر سابق وزیر اعظم نواز شریف کے کزنز کی زیر ملکیت کشمیر شوگر ملز کے خلاف کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے نواز شریف کے کزنز کو یکم اکتوبر کو دوبارہ طلبی کے نوٹس جاری کر دیئے ۔عدالت نے ملزم میاں شاہد شفیع، طارق شفیع، جاوید شفیع، علی پرویزاور ابراہیم طارق کو ٹرائل کیلئے طلب کر لیا۔

بینکنگ کورٹ عدالت نمبر 5 کے جج ضیا ء القمر نے بنک الفلاح کی درخواست پر سماعت کی کی ۔بینک کے وکیل نے موقف اپنایا کہ کشمیر شوگر ملز مالکان نے 2013 میں قرض حاصل کیا، ،شوگر ملز مالکان طارق شفیع، جاوید شفیع، ابراہیم طارق، زاہد شفیع، علی پرویز نے ذاتی گارنٹی بھی دی، کشمیر شوگر ملز کی طرف سے حسنین طارق شفیع، میاں پرویز شفیع اور خالدہ پرویز نے بھی قرض کیلئے گارنٹی دی، قرض کیلئے شوگر ملز مالکان نے چینی کی 50 کلو والی 2 لاکھ 17 ہزار 400 بوریاں رہن رکھوائیں، ملزموں نے بنک الفلاح کی واجب الادا رقم کی ادائیگی سے بچنے کیلئے رہن شدہ سٹاک چوری کروا دیا، قرض کی عدم ادائیگی پر کشمیر شوگر ملز کو 26 مارچ کو ڈیفالٹر قرار دیا گیا۔

(جاری ہے)

استدعا ہے کہ بینک کا رہن شدہ سٹاک کشمیر شوگر ملز سے غائب کرنے پر میاں شاہد شفیع سمیت نواز شریف کے دیگر کزنوں کیخلاف فوجداری کارروائی کی جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں