این اے 133ضمنی انتخاب ،پولنگ کا عمل صبح آٹھ بجے شروع ہو کر بغیر کسی وقفے کے شام پانچ بجے تک جاری رہا

توں تکرار ، مخالفانہ نعرے بازی کے علاوہ امن و امان کی مجموعی صورتحال کنٹرول میں رہی ،رہنما کارکنوں کا جوش بڑھاتے رہے رہنما اور کارکنان ووٹروں کو گھروں سے نکالنے کے لئے بھی متحرک نظر آئے ، صبح کے وقت ووٹرز کی تعداد نہ ہونے کے برابر رہی مقررہ وقت ختم ہونے پر پولنگ اسٹیشنز کے دروازے بند کر دئیے گئے ،غیر سرکاری او رغیر حتمی نتائج سامنے آنے پر کارکنوںکا جشن

اتوار 5 دسمبر 2021 19:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2021ء) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 133کے ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ کا عمل صبح آٹھ بجے شروع ہو کر بغیر کسی وقفے کے شام پانچ بجے تک جاری رہا ، توں تکرار اور مخالفانہ نعرے بازی کے علاوہ امن و امان کی مجموعی صورتحال کنٹرول میں رہی ،پارٹی رہنما پولنگ کیمپوں کا دورہ کر کے کارکنوں کا جوش بڑھاتے رہے ، رہنما اور کارکنان ووٹروں کو گھروں سے نکالنے کے لئے بھی متحرک نظر آئے تاہم اس کے باوجود ٹرن آئوٹ انتہائی کم رہا ، مقررہ وقت ختم ہونے پر پولنگ اسٹیشنز کے دروازے بند کر دئیے گئے اور پولنگ اسٹیشنز کی حدود کے اندر موجود ووٹرز کو ووٹ ڈالنے دیا گیا،غیر سرکاری او رغیر حتمی نتائج سامنے آنے پر کارکنوں نے جشن منانا شروع کر دیا اور ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالتے رہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق حلقہ این اے 133کے ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ کا عمل صبح 8بجے شروع ہوا ،ایک یا دو پولنگ اسٹیشنز کے علاوہ باقی تمام پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کا آغاز اپنے مقررہ وقت پر ہوا ۔ صبح کے وقت عملہ ووٹرز کے آنے کا انتظار کرتا رہا ۔ دوپہر کے بعد ووٹرز نے پولنگ اسٹیشنز کا رخ کیا جس سے گہما گہمی بھی شروع ہو گئی ۔ مسلم لیگ (ن) او رپیپلز پارٹی کے کارکنوں کی جانب سے پولنگ اسٹیشنز کے اطراف میں اپنے کیمپ لگائے گئے جہاں پر جمع ہونے والے کارکنان اپنی قیاد ت کے حق میں نعر ے لگاتے رہے ۔

پولنگ کیمپوں میں کارکنان ووٹروز کو ان کے ووٹوں کی پرچی بھی بنا کر دیتے رہے ۔ مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی کے رہنما ئوں نے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور کارکنان کا جوش بڑھاتے رہے ۔ کئی مقامات پر مسلم لیگ (ن) او رپیپلز پارٹی کے کارکنان ایک دوسرے کے خلاف نعرے لگاتے رہے جس سے ماحول کشیدہ رہا تاہم پولیس اور رینجرز کے جوان کارکنوں کو پیچھے ہٹاتے رہے ۔

صرف ایک یادو مقامات پر کارکنوں میں توں تکرار دیکھنے میں آئی تاہم مجموعی طور پر امن و امان کی صورتحال کنٹرول میں رہی ۔ پولیس اور رینجرز کے جوان حلقے میں پیٹرولنگ بھی کرتے رہے ۔صوبائی الیکشن کمشنر نے بھی حلقے کا دورہ کے کے ووٹنگ کے عمل کا جائزہ لیا ۔ مقررہ وقت ختم ہونے پر پولنگ اسٹیشنز کے دروازے بند کر دئیے گئے اور پولنگ اسٹیشنز کی عمارتوں کے اندر موجود ووٹرز کو ووٹ کاسٹ کرنے دئیے گئے ۔

سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع کیا گیا ۔ مسلم لیگ(ن) او رپیپلز پارٹی کے کارکنان نتائج سے آگاہی کیلئے پولنگ اسٹیشنز کے باہر جمع رہے ۔ جیسے جیسے غیر سرکاری او ر غیر حتمی کامیابی کا نتیجہ معلوم ہوتا رہا کارکنوں کی جانب سے قیادت کے حق میں نعرے لگائے جاتے جبکہ ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے بھی ڈالے گئے ۔قبل ازیں صبح کے وقت سیاسی جماعتوں کی جانب سے اپنے پولنگ ایجنٹس اور متحرک کارکنوں کے اعزاز میں پر تکلف ناشتہ کا اہتمام کیا گیا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں