ایک باپردہ گھریلو خاتون کو بیگناہ پابند سلاسل رکھا گیا ہے

بشریٰ بی بی کی صحت سے متعلق خدشات درست ثابت ہوئے، اینڈو اسکوپی رپورٹ میں ان کے معدے میں زخم پائے گئے، ان کے ہونٹ بھی متاثر ہیں اور وہ ٹھیک طریقے سے بول بھی نہیں سکتی ہیں۔ سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کا ٹویٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 20 اپریل 2024 18:26

ایک باپردہ گھریلو خاتون کو بیگناہ پابند سلاسل رکھا گیا ہے
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اپریل2024ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے الزام عائد کیا ہے کہ ایک باپردہ گھریلو خاتون کو بیگناہ پابند سلاسل رکھا گیا ہے، بشریٰ بی بی کی اینڈو اسکوپی رپورٹ کے مطابق ان کے معدے میں زخم پائے گئے ہیں، ان کے ہونٹ بھی متاثر ہیں اور وہ ٹھیک طریقے سے بول بھی نہیں سکتی ہیں۔

انہوں نے ایکس پر اپنے ٹویٹ میں حکومت اور اداروں پر بے بنیاد الزامات کی بوچھاڑ کردی، قاسم سوری نے کہا کہ آخر وہی ہوا جس کا ڈر تھا، بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی صحت سے متعلق تمام خدشات درست نکلے، بشریٰ بی بی کی اینڈو اسکوپی رپورٹ کے مطابق ان کے معدے اور خوراک کی نالی میں زخم پائے گئے ہیں انہیں جو کھانا دیا جاتا رہا اس کھانے میں زہریلی اشیاء ڈالی گئیں، ان کے ہونٹ بھی متاثر ہیں اور وہ ٹھیک طریقے سے بول بھی نہیں سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

پچھلے دو سالوں میں سیاسی مخالفین پر  اپنے ناجائز، غیر آئینی وغیرہ قانونی اقتدار کو طول دینے کے لیے پاکستان میں فسطائیت اور جبر وتشدد کی نئی مثالیں قائم کر دی گئی ہیں نہ کسی کی چادر و چار دیواری محفوظ ہے نہ کسی کی عزت محفوظ ہے نہ کسی کا کاروبار محفوظ ہے نہ ہی بچے، عورتیں اور بزرگ محفوظ ہیں، چیئرمین عمران خان کو توڑنے کے لیے ان کی اہلیہ اور ایک باپردہ گھریلو خاتون کو بیگناہ پابند سلاسل کر کے زہر دیا گیا ہے، قائد اعظم محمد علی جناح کی خراب ایمبولینس سے لیکر بشریٰ بی بی کو دیے گئے زہر تک ملک پے قابض اشرافیہ کے ظلم وجبر کا سلسلہ جاری ہے، ملک کی سب سے بڑی عدالت کی سربراہی ایک ایسے بے انصاف شخص کے ہاتھ میں ہے کہ جسے اپنے حلف اور آئین سے زیادہ اپنے ذاتی مفادات پیارے ہیں، یہ زہر بشریٰ بی بی کو نہیں دیا گیا ہے یہ زہر 25 کروڑ عوام کو دیا گیا ہے۔

دوسری جانب یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ٹیسٹوں کی رپورٹس آگئیں،معمولی نوعیت کے گیسٹروکی تشخیص ہوئی ہے ،ڈاکٹروں کی جانب سے بشریٰ بی بی کی باقی تمام رپورٹس کو کلیئر قرار دیدیا گیا ،میڈیکل رپو رٹس میں بشریٰ بی بی کو زیر دینے کے شواہد نہیں ملے ،بشریٰ بی بی نے بلڈ ٹیسٹ کیلئے خون کا نمونہ دینے سے انکار کیا تھا ۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی الشفاءانٹرنیشنل ہسپتال میں ہونے والے ٹیسٹوں کی رپورٹس آگئیں ہیں جن میں ڈاکٹروں کی جانب سے معمولی نوعیت کے گیسٹرو کی تشخیص کی گئی ہے جبکہ ڈاکٹروں نے باقی تمام ٹیسٹوں کی رپورٹس کو کلیئر قرار دیدیاہے ۔آج الشفاءانٹرنیشنل ہسپتال میں سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے اینڈوسکوپی سمیت ای سی جی اور الٹرساﺅنڈکے ٹیسٹ کئے گئے جبکہ ڈاکٹروںکو بلڈ ٹیسٹ کیلئے بشریٰ بی بی نے خون کا نمونہ دینے سے انکار کر دیا تھا ۔

تمام ٹیسٹوں کے بعدبشریٰ بی بی چار بجے تک ریکوری روم میں رہیں۔قبل ازیں آج سہ پہر عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا میڈیکل چیک اپ مکمل کر لیا گیا تھاجس کے بعد انہیں واپس سخت سیکورٹی میں سب جیل بنی گالا منتقل کر دیاگیا،بشریٰ بی بی کے ہسپتال میں مختلف ٹیسٹ کئے گئے ،دوران ٹیسٹ ہسپتال انتظامیہ نے دیگر افراد کا داخلہ محدود کیااور میڈیکل روم کے اندر اور باہر پولیس کی نفری تعینات کی گئی۔

بشریٰ بی بی کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم بھی اس موقع پر الشفاء ہسپتال میں موجود رہے اور ان کی نگرانی میں ڈاکٹروں نے بشریٰ بی بی کی اینڈوسکوپی سمیت ان کے دیگر ٹیسٹ کئے جبکہ بانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھا بھی ہسپتال میں موجود تھے ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کے تمام ٹیسٹ کروائے جا چکے ہیں اب ہمیں رپورٹس ملنے کا انتظار ہے۔تمام ٹیسٹوں کی رپورٹس ملنے کے بعد انہیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کروا یا جائیگا ۔

ترجمان بشریٰ بی بی مشعال یوسفزئی کا بھی کہنا تھا کہ عدالتی حکم کے تحت سابق خاتون اول کی اینڈوسکوٹی کروائی گئی ہے۔خیال رہے کہ احتساب عدالت کے حکم پر بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو آج سخت سیکورٹی میں بنی گالا سے الشفا انٹرنیشنل اسلام آباد میں صبح لایا گیا اس موقع پر ہسپتال کے باہر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے اور ہسپتال کے اندر بھی مریضوں کی نقل و حرکت کو محدود رکھاگیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران احتساب عدالت نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے دونوں کا طبی معائنہ کروانے کا حکم دیا تھا۔ احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاوٴنڈز ریفرنس کی سماعت اڈیالہ جیل راولپنڈی میں کی تھی۔

دوران سماعت وکلا کی جانب سے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے طبی معائنے سے متعلق درخواستیں عدالت میں دائر کی گئیں تھیں۔عدالت نے سابق وزیر اعظم سے استفسار کیا تھاکہ آپ یہ بتائیں کہ کیا بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ ہوا ہے؟ بانی پی ٹی آئی کاموقف تھا کہ ڈاکٹر عاصم یونس نے بشریٰ بی بی کے ٹیسٹ الشفا ہسپتال سے کرانے کی تجویز دی تھی تاہم جیل انتظامیہ پمز ہسپتال سے ٹیسٹ کرانے پر بضد ہے، کہا جا رہا ہے کہ جیل مینول کے مطابق سرکاری ہسپتال سے ہی ٹیسٹ کرانے کی اجازت ہے۔

عدالت نے ریمارکس دئیے تھے کہ انسانی بنیادوں پر بشریٰ بی بی کے ٹیسٹ نجی ہسپتال سے کرانے کا آرڈر کر دیتے ہیں۔بعد ازاں عدالت نے عمران خان اور بشری بی بی کے طبی معائنے کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے بشریٰ بی بی کا انڈوسکوپی ٹیسٹ نجی ہسپتال سے کروانے کا حکم دے دیا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں