لاہور ، اندرون شہر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کیس کی سماعت

جسٹس علی اکبر قریشی والڈ سٹی اتھارٹی کے افسران پر برس پڑے ڈی جی صاحب آپ کے افسران فائلیں اٹھاکر آجاتے ہیں لیکن انہیں کچھ پتہ نہیں،فاضل جج کے ریمارکس

پیر 24 ستمبر 2018 19:46

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 ستمبر2018ء) لاہور ہائیکورٹ میں اندرون شہر میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کیس کی سماعت پر جسٹس علی اکبر قریشی والڈ سٹی اتھارٹی کے افسران پر برس پڑے ۔ فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ ڈی جی صاحب آپ کے افسران فائلیں اٹھاکر آجاتے ہیں لیکن انہیں کچھ پتہ نہیں ۔ آپ نے فوج ظفر موج تو اپنے ساتھ رکھ لی لیکن کارکردگی صفر ہے ۔

آئندہ والڈسٹی اتھارٹی کا کوئی آفیسر بغیر تیاری کے پیش ہوا تو کاروئی کریں گے ۔ جسٹس علی اکبرقریشی نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی ۔ عدالت نے اندرون شہر تاریخی عمارتوں کی حفاظت کے لیے کمیٹی کی معاونت کے لیے تین معاون مقرر کرنے کا حکم بھی دیا۔ عدالت نے کامل خان ممتاز،اعجاز انور اور انس غازی ایڈووکیٹ کو عدالتی معاون مقرر کردیا ۔

(جاری ہے)

جسٹس علی اکبر قریشی کے روبرو ڈی جی کامران لاشاری نے رپورٹ جمع کروادی ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اندرون شہر میں مجموعی طور پر 247تاریخی عمارتیں ہیں۔ 7عمارتوں کی تاریخی حیثیت بہت زیادہ ہے اس پر تعمیرات سے متعلقہ حکام کو روک دیا۔ عدالتی حکم پر مجموعی طور پر اندرون شہر میں 40گھروں کی مرمت مکمل24گھرو ں اور عمارتوں کی مرمت کا کام جاری ہے۔ دہلی گیٹ،شیرنوالہ گیٹ سمیت پانجوں تاریخی گیٹس کو اصل حالت میں بحال کیاگیا ۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بھاٹی گیٹ میں علامہ اقبال سمیت اعلیٰ شخصیات کے گھروں کو محفوظ کرلیا گیا۔ عدالت نے سماعت 27جولائی تک ملتوی کردی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں