ڈاکٹرز سکیورٹی بل کا ابتدائی مسودہ تیار کر لیا گیا ، کسی شکایت کی صورت میں قانون ہاتھ میں لینا ہر گز قابل قبول عمل نہیں،حنیف خان پتافی

بدھ 14 نومبر 2018 20:13

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2018ء) مشیر وزیراعلی برائے صحت حنیف خان پتافی نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز سکیورٹی بل کا ابتدائی مسودہ تیار کر لیا گیا ہے، مجوزہ بل کو تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے جامع قانون کی شکل دی جائے گی،وہ ڈاکٹرز سکیورٹی بل کی تیاری کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر عامر زمان خان، ڈاکٹروں کے نمائندوں، محکمہ صحت اور قانون کے افسروں نے بھی شرکت کی،مشیر صحت نے کہا کہ بعض مسائل کے باوجود سرکاری ڈاکٹرز کی مجموعی کارکردگی قابل تعریف ہے،سرکاری ہسپتالوں کے عملے پر کام کے دبائو کا احساس ہے تاہم ’خدمت مسکراہٹ کے ساتھ‘ ڈاکٹروں کا ماٹو ہونا چاہیئے، انہوں نے بعض مقامات پر ہسپتالوں میں تشدد کے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی شکایت کی صورت میں قانون ہاتھ میں لینا ہر گز قابل قبول عمل نہیں، کسی کو یہ اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ سرکاری کام میں مصروف ڈاکٹرز کو ہراساں کرے، ہسپتالوں میں تشدد کا کلچر کسی بھی مہذب معاشرے کا حصہ نہیں ہونا چاہیئے، حنیف خان پتافی نے کہا کہ مسودہ قانون میں ڈاکٹرز یا سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کو ناقابل ضمانت جرم قرار دینے کی تجویز دی گئی ہے،حکومت نے ہر ہسپتال میں سکیورٹی کا انتظام کر رکھا ہے تاہم مزید بہتری کی گنجائش ہے، اجلاس کے شرکا ء نے یہ تجویز بھی دی کہ موجودہ حالات کے تناظر میں ڈاکٹروں اور مریضوں کے درمیان خوشگوار رابطوں کیلئے کونسلنگ کا بھی جائزہ لیا جائے، ہم سب کو مل کرہسپتالوں کو خدمت کے مراکز میں تبدیل کرنا ہوگا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں