ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی نے الیکٹرانک جرائم کی روک تھام سے متعلق شکایات پر کارروائی کے لیے سائبر ویجیلنس ڈویژن کا شعبہ قائم کردیا

اس حوالے سے شکایات کے اندراج اور ان کو خارج کرنے کے لیے پی ٹی اے نے ضابطہ اخلاق بھی جاری کردیا گیا ‘ میڈیا رپورٹ

اتوار 20 جنوری 2019 18:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2019ء) پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی نے الیکٹرانک جرائم کی روک تھام سے متعلق ایکٹ کے تحت آن لائن غیر قانونی سرگرمیوں سے متعلق شکایات پر کارروائی کے لیے سائبر ویجیلنس ڈویژن کا شعبہ قائم کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے شکایات کے اندراج اور ان کو خارج کرنے کے لیے پی ٹی اے نے ضابطہ اخلاق بھی جاری کردیا۔

واضح رہے کہ ٹیلی کام آپریٹر اور پی ٹی اے خود تمام غیر محفوظ ویب سائٹس کی نگرانی کررہے ہیں، اس کے علاوہ ان کی جانب سے غیرقانونی مواد جو محفوظ ویب سائٹس پر موجود ہوگا اس کے لیے علیحدہ طریقہ کار اختیار کیا جائے گا۔پی ٹی اے کی حالیہ رپورٹ کے مطابق سی وی ڈی کے معیار پر پورا نہ اترنے والے مواد کو مذکورہ پلیٹ فارمز سے ہٹانے کے لیے حکام رابطے میں ہیں۔

(جاری ہے)

تاریخی اور بنیادی طور پر پی ٹی اے پاکستان ٹیلی کام ایکٹ 1996 کے تحت اختیارات کا استعمال اور کام کررہی ہے۔تاہم انٹرنیٹ میں ترقی اور اس کی وسعت میں اضافے کی وجہ سے اتھارٹی کو قانون کے تحت غیر اخلاقی سرگرمیوں کو بلاک یا ہٹانے کا ذمہ دار تصور کیا جاتا تھا، تاہم اب پی ای سی اے 2016 کے تحت پی ٹی اے کو مذکورہ اختیارات بھی سونپ دیئے گئے ہیں۔غیر اخلاقی مواد کے حوالے سے پی ٹی اے کو ریاست مخالف، عدلیہ مخالف اور توہین مذہب کی شکایات شامل ہوتی ہیں، اس حوالے سے پی ٹی اے کی جانب سے 8 لاکھ 24 ہزار 8 سو 78 یو آر ایل کو پہلے ہی بلاک کیا جاچکا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں