پالیسی کے تحت پورے لاہور میں اور رنگ روڈ کے دونوں اطراف میں آرائشی پودے نہیں لگائے جائیں گے ‘مجتبیٰ پراچہ

شجرکاری کے حوالے سے مہارت رکھنے والی نجی تنظیمیں اور ماحولیات کے ماہرین متعلقہ محکموں کے مشترکہ تعاون سے مہیا جگہوں پر درخت لگائیں اور اس حوالگی کی معیاد پانچ سال تک بھی کی جا سکتی ہے‘ کمشنر لاہور ڈویژن

پیر 25 مارچ 2019 23:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2019ء) کمشنر لاہور ڈویژن ڈاکٹر مجتبیٰ پراچہ نے کہا ہے کہ پالیسی کے تحت پورے لاہور میں اور رنگ روڈ کے دونوں اطراف میں آرائشی پودے نہیں لگائے جائیں گے بلکہ گنجان شجرکاری کی جائے گی،باغوں کے شہر لاہور میں جہاں جہاں جگہ میسر ہوگی وہاں پر یہاں کے مقامی درخت لگائے جائیں گے۔ کمشنر لاہور ڈویژن ڈاکٹر مجتبیٰ پراچہ کی زیر صدارت شجرکاری اور تزئین و آرائش کا جائزہ و منصوبہ بندی کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں ایس پی سکیورٹی لاہور فیصل شہزاد، ایڈیشنل کمشنر کوآرڈینیشن خواجہ سہیل، اے ڈی سی فنانس وردہ شورش، ڈائریکٹرز لاہور رنگ روڈ اتھارٹی، ڈی جی پی ایچ اے ڈاکٹر فیصل ظہور، قدسیہ چیئرپرسن بنالے فاونڈیشن، اے سی پروٹوکول سید منور بخاری، سول سوسائٹی کے ماحولیات اور لاہور بچاؤ تحریک کے نمائندوں و دیگر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

کمشنر لاہور کو بنالے فاؤنڈیشن کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ میں آگاہ کیا گیا کہ پچھلے دو عشروں کے دوران لاہور میں 75 فیصد درختوں میں کمی آ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سول سوسائٹی سمیت ماحولیات پر کام کرنے والی تمام تنظیموں کو حکومت پنجاب کے سرسبز پنجاب اور صاف پنجاب مہم کے تحت لاہور میں منصوبہ بندی کے تحت شجرکاری کرنے میں حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شجرکاری کی مہم میں مختلف سطح پر سرکاری محکموں کے ساتھ اشتراک کار کے تحت کام کرنے والی نجی تنظیموں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا جائے گا تاکہ پورے شہر کے مختلف حصوں میں ہونے والی درخت پروری میں ایک نظم پیدا ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور شہر کے مختلف علاقوں میں واقع خالی قطع اراضی میں شجرکاری میں دلچسپی رکھنے والی پرائیویٹ تنظیموں کو شجر کاری کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ شجرکاری کے حوالے سے مہارت رکھنے والی نجی تنظیمیں اور ماحولیات کے ماہرین متعلقہ محکموں کے مشترکہ تعاون سے مہیا جگہوں پر درخت لگائیں اور اس حوالگی کی معیاد پانچ سال تک بھی کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا پی ایچ اے کے پاس 13 پارکس ایسے ہیں جن پر فوری طور پر کام شروع کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سول سوسائٹی کی اس تجویز سے متفق ہیں کہ مختلف مقامات پر مزید درخت بھی لگائے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر گھنی شجرکاری سے ماحول میں توازن، سموگ کا خاتمہ، درجہ حرارت میں بہتری اور آلودگی کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں تیزی سے ہونے والی اربنائیزیشن سے درختوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رنگ روڈ کے بلے شاہ انٹرچینج، باب پاکستان، لاہور کنال کے دونوں اطراف، نیازی انٹرچینج، سگیاں اور ریلوے کی خالی زمین پر شجرکاری منصوبہ بندی کے تحت فوری طور پر شروع کی جا سکتی ہے جس پر تمام محکموں کو اعتماد پر لے لیا جائے گا۔ کمشنر لاہور نے کہا کہ پی ایچ اے ، محکمہ جنگلات و دیگر محکمے حکومت پنجاب کی ہدایات کے مطابق پہلے ہی بڑے پیمانے پر شجرکاری کر رہے ہیں۔ ایسے مواقع پر سول سوسائٹی کی دلچسپی اور ان کی شراکت لاہور کو باغوں کا شہر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں