پرنسپل سمز کی بھرتی کے لیے درخواستیں طلب کرنے کا اقدام لاہورہائیکورٹ میں چیلنج

جمعہ 4 دسمبر 2020 20:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2020ء) پرنسپل سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کی بھرتی کے لیے درخواستیں طلب کرنے کا اقدام لاہورہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ عدالت نے پنجاب حکومت کے لا ء افسر کو مجاز اتھارٹی سے ہدایات لے کر آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے پرنسپل سمز پروفیسر ڈاکٹر محمد امجد کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار کی جانب سے ملک اویس خالد ایڈوکیٹ اور احسن بھون پیش ہوئے ۔ درخواست میں پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ۔ ملک اویس خالد ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار قائمقام پرنسپل سروسز انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کی حیثیت سے کام کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

درخواست گزار سنیارٹی میں پہلے نمبر پر ہیں، پرنسپل سمز تعینات کرنے کا اختیار بورڈ آف گورنرز کے پاس ہے ، پنجاب ہیلتھ میڈیکل انسٹی ٹیوشن ایکٹ 2013 کے سیکیشن 7کے تحت بورڈ آف گورنرز ہی نام شارٹ لسٹ کر سکتا ہے، بورڈ آف گورنرزنے ایکٹ کے تحت پرنسپل سمز کی تعیناتی کے لیے نام شارٹ لسٹ کر کے حکومت کو بھجوا دئیے ہیں۔

پنجاب حکومت نے پرنسپل سمز کی بھرتی کے لئے سترہ نومبر کو اخبار اشتہار دے دیا، پرنسپل سمز کی تعیناتی کے لیے اخبار میںاشتہار پنجاب ہیلتھ میڈیکل انسٹی ٹیوشن ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔استدعا ہے کہ عدالت پرنسپل سمز کی تعیناتی کے لیے اخبار میں اشتہار دینے کا اقدام کالعدم قرار دے کیس کے حتمی فیصلے تک پرنسپل سمز کی بھرتی کا عمل روکا جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں