چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا ماتحت عدالتوں کے ججز کو چیمبرز کے بجائے کمرہ عدالت میں سماعت کا حکم

کمرہ عدالت کے بجائے چیمبرز میں کیسز کی سماعت کے حوالے سے ماتحت عدالتوں کے 15ججز کو نوٹس جاری

جمعرات 18 اپریل 2024 15:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2024ء) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے ماتحت عدالتوں کے ججز کو چیمبرز کے بجائے کمرہ عدالت میں سماعت کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان نے کہا کہ پنجاب کی ماتحت عدالتوں کے ججز چیمبرز کے بجائے دوران ڈیوٹی کمرہ عدالت میں بیٹھ کر کیسز کی سماعت کریں۔

کمرہ عدالت کے بجائے چیمبرز میں کیسز کی سماعت کے حوالے سے لاہور کی ماتحت عدالتوں کے 15ججز کو نوٹس جاری کر دیا گیا، ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری عبہر گل خان نے 15سول ججز سے دو روز میں وضاحت طلب کر لی۔ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری عبہر گل خان نے کہا کہ سی سی ٹی سی کیمروں کے ذریعے دیکھا گیا تو عدالتی افسران عدالتوں میں موجود نہیں تھے، سیشن جج لاہور سید علی عمران 15ججز سے وضاحت لیکر رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کروائیں۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر جنرل ڈسٹرکٹ جوڈیشری عبہر گل خان نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ سیشن کورٹ لاہور اور کینٹ کچہری کا اچانک دورہ کیا گیا، سیشن کورٹ کی عابدہ ظفر، نائلہ ولی، کرن نشہت، انیلہ سعید اور مسعود زمان کمرہ عدالت سے غیر حاضر تھے۔خط میں لکھا گیا ہے کہ حمیرا نواز، افشاں یونس، عدنان لیاقت، یاسر حفیظ اور خدیجہ فاروق بھی عدالت میں موجود نہیں تھیں، سیشن کورٹ کے نوید احمد اور عدالتی افسر شہزاد باسط بھی عدالت سے غیر حاضر تھے۔

خط کے مطابق کینٹ کچہری کے عدالتی افسر عقیل احمد، اسد فاروق اور قاسم رسول عدالت سے غیر حاضر تھے، یاسر عرفات اور عدالتی افسر علی اکبر بھی کمرہ عدالت میں موجود نہیں تھے۔خط میں ہدایت کی گئی ہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مذکورہ عدالتی افسران سے وضاحت طلب کریں اور لاہور ہائیکورٹ کو آگاہ کریں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں