ملک و قوم کی خدمت کے لئے ہمیں ملکر اپنے بچوں کو تعلیم کی طرف لانا ہوگا ‘وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ

حکومت کے منصوبوں میں مزدوروں کو خصوصی طور پر شامل کرنے کیلئے وزیر اعلیٰ پنجاب کو سفارشات پیش کرینگے ‘سیمینار سے خطاب

منگل 30 اپریل 2024 22:41

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2024ء) مزدوروں کے عالمی دن کی مناسبت سے الحمراء ہال مال روڈ میں چائلڈ لیبر کے خاتمے اور انسانی سمگلنگ کی روک تھام بارے فلاحی ادارے بی ایل ایل ایف کی جانب سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار میں صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ نے بطور مہمان خصوصی جبکہ ڈائریکٹر جنرل محکمہ محنت و افرادی قوت سیدہ کلثوم، وائس چیئرمین سوشل پروٹیکشن اتھارٹی جہاں آراء وٹو، بی ایل ایل ایف کی جنرل سیکرٹری غلام فاطمہ، مختلف سماجی رہنماؤں، نمائندگان سول سوسائٹی اور بھٹہ مزدوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا عزم ہے کہ غریب کا حق اسکی دہلیز تک پہنچا کر رہیں گے اور اس کے لیے تمام کابینہ کی ٹیم ان کی زیر قیادت دن رات عوامی خدمت میں مصروف عمل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم سب کو ملکر اپنے بچوں کو تعلیم کی طرف لانا ہوگا تاکہ آگے بڑھ کر ملک و قوم کی خدمت کر سکیں۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ ایس پی سنگا صاحب نے ووٹ کاسٹ کر کے پنجاب کو پاکستان کے اندر شامل کروایا تو اسکے ساتھ مسیحی تعلیمی ادارے لازوال کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اپنی پنجاب اسمبلی کے اندر پہلی تقریر میں بھٹہ مزدوروں کی بات کی اور کہا کہ مسیحی برادری ان کے سر کا تاج ہے۔ انہوں نے بھٹہ مزدوروں کو یقین دلایا کہ حکومت پنجاب ان کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی۔

اپنے خطاب میں انہوں نے بی ایل ایل ایف کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ ہمیں مزدوروں کی مشکلات کا بخوبی اندازہ ہے اور ہم ان مزدوروں کو حکومت پنجاب کی سولر پلیٹس، الیکٹرک موٹر سائکل اور گھروں کی تقسیم جیسے منصوبوں میں خصوصی طور پر شامل کرنے کے لئے وزیر اعلی پنجاب کو سفارشات پیش کریں گے۔ سیمینار میں بی ایل ایل ایف نے دس نکاتی ایجنڈے پر مشتمل مطالبات پیش کئیے جن میں چائلڈ لیبر کے خاتمہ کے لیے حکومت اقوام متحدہ کے کنونشن کے مطابق ہر سال بجٹ میں GDP کا 9 فیصد بچوں کی صحت و تعلیم کے لیے اور بجٹ کا 3 فیصد سوشل سکیورٹی کے لیے مختص کیا جانا،حکومتی سطح پر مزدورں کے لیے متبادل معاشی سرگرمیوں و چھوٹے قرضہ جات کا فوری اجراء،ڈومیسٹک ورکرز ایکٹ 2022 کے تحت فوری طور پر رولز بنانا، معیاری اجرتوں کا تعین اور قوانین محنت کا اطلاق، مہنگائی کے تناسب سے بھٹہ مزدوروں کی اُجرت میں اضافہ،کم از کم اجرت کے قانون پر عملدرامد،حفظان صحت کے اصولوں کے عین مطابق بھٹہ جات پر بیت الخلاء بنوانے کے احکامات، جبری مشقت کے خاتمہ کے لیے قانون سازی میں ترامیم کر کے سزاوں میں اضافہ اور پندرہ دن میں کیس کا فیصلہ کیاجانا،سوشل سکیورٹی کارڈ، بڑھاپا الا ئونس فوتیدگی فنڈ، شادی فنڈ سولر سکیم اور الیکٹرک بائیک سکیم اور گھروں کی فراہمی تک بھٹہ مزدوروں کی رسائی یقینی بنائی جانا، اینٹوں کے بھٹوں اور دیگر شعبہ جات جن میں فوری طور پر سر وے کروایا جانا اور بھٹہ مزدوروں کی یونین سازی پر عائد پابندیاں ختم کئے جانا وغیرہ شامل تھا۔

صوبائی وزیر نے شرکاء کو یقین دلایا کہ بھٹہ مزدوروں اور فیکٹری مزدوروں کی مقرر کردہ اجرتوں پر عملدر آمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ صوبائی وزیر نے بی ایل ایل ایف کی جنرل سیکرٹری سیدہ غلام فاطمہ کی نشاندہی پر بھٹہ مزدوروں کے جسمانی اعضاء، جگرو گردہ کی فروخت کے گھناؤنے کا روبار کی روک تھام کے لئے ایف آئی اے میں خصوصی سیل کی تشکیل اور انسدادی قانون میں ترمیم لانے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

تقریب سے دیگر شرکاء نے اپنے خطاب میں بھٹہ مزدوروں کی اُجرتوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ اور گھریلو ملازمین کے حقوق کے لئے قانون کے مطابق رولز، قواعد و ضوابط بنانے اور عملدرآمد بارے اپنی ذمہ داری نبھانے کا عزم کیا۔ بعد ازاں مزدوروں کے حقوق بارے ایک ریلی کاانعقاد بھی کیا گیا،جس میں مزدوروں کے حقوق بارے مختلف بینرز وغیرہ آویزاں کیے گئے تھے جبکہ ریلی کا آغاز الحمراء ہال سے ہوا اور لاہور پریس کلب شملہ پہاڑی پر اختتام پذیر ہوئی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں