پاکستانی اشرافیہ نے بین الاقوامی سطح پر ملک کو کئی بار بدنام کیا ‘حافظ نعیم الرحمن

حکمران طبقے کی دولت و ثروت کی ہوشربا داستانیں اب اسکینڈلز کا لازمی حصہ بنتی جارہی ہیں،امیرجماعت اسلامی

بدھ 15 مئی 2024 20:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2024ء) امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پہلے پانامہ لیکس، پھر پینڈورا پیپرز سامنے آئے اور اب دبئی پراپرٹی لیکس نے ملک کے حکمران طبقہ کی بیرون ملک جائدادوں اور دولت کا پول کھول دیا، قوم کو جواب چاہیے۔ دبئی لیکس سکینڈل پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکمران طبقے کی دولت و ثروت کی ہوشربا داستانیں اب اسکینڈلز کا لازمی حصہ بنتی جارہی ہیں۔

پاکستانی اشرافیہ نے بین الاقوامی سطح پر ملک کو کئی بار بدنام کیا ہے۔ بدھ کو سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے انھوں نے کہا کہ پراپرٹی لیکس کے مطابق دبئی میں 22 ہزار پاکستانیوں کی جائدادیں ہیں۔ 23 ہزار جائدادوں کی مالیت کا اندازہ 12.5 ارب ڈالرز لگایا گیا ہے۔ انھوں نے سوال کیا کہ کیا فہرست میں شامل حکمران طبقہ یہ بتانا پسند کرے گا کہ ان کے پاس خریداری کے لیے رقم کہاں سے آئی یہ رقم کن ذرائع سے پاکستان سے دبئی منتقل ہوئی کیا یہ تمام جائیدادیں بروقت ایف بی آر، الیکشن کمیشن اور اسٹیٹ بینک میں ڈکلیئرکی گئیں سرمایہ کاری پاکستان سے باہر کیوں کی گئی ۔

(جاری ہے)

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اگر بالفرض یہ جائدادیں ڈکلیئرکربھی دی گئی ہیں تو سوال تب بھی ہے کہ جب حکمران طبقہ ملک سے باہرسرمایہ کاری کرے گاتو پاکستان میں سرمایہ کاری کون کرے گا انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ ایسے تمام افراد کو اب اعلیٰ عہدوں سے الگ ہونا چاہیے جن کی جائدادیں بیرون ملک میں منظر عام پر آئی ہیں، کیونکہ ایسے عناصر پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے غیر محفوظ بناتے جارہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکمرانی یہاں، سرمایہ کاری وہاں، یہ نہیں چلے گا۔ انھوں نے مزید سوال کیا کہ کیا سیاست دان، فوجی جرنیل اور بیوروکریٹس قوم کو بتائیں گے کہ یہ دولت کہاں سے کمائی، دولت کس طرح باہر بھیجی قوم کو جواب چاہیے، منی ٹریل سامنے لائی جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں