پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال کے لئے فنانس بل کی منظوری دے دی

منگل 17 جون 2025 00:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جون2025ء) پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال2025-26 کے لئے فنانس بل کی منظوری دے دی جس کے مطابق پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال کے لئے فنانس بل میں سروسز پر عائد ٹیکسز کے کنسپٹ پر نیگٹیو لسٹ متعارف کرائی ہے ،یہ نظام نیا نہیں ہے اور یہ دنیا کے دیگر ممالک میں پہلے سے رائج ہے، اس نظام کے تحت نہ صرف صوبائی حکومتوں کی ٹیکس وصولی میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ ٹیکس بیس بھی وسیع ہوتی ہے ، اسی طرح الیکٹرک انوائس مانیٹرنگ سسٹم کو لگانے اور کریڈٹ کارڈ، ڈیبٹ کارڈ، موبائل وائلٹس اور کیو آر سکیننگ کے ذریعے ادائیگی کی وصولی سے انکار پرجرمانے کی رقم جو پہلے 25ہزار سے ایک لاکھ روپے تھی کو ایک لاکھ روپے سے 10لاکھ روپے تک بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے ، پنجاب حکومت نے دوحصوں پر مشتمل فنانس بل اسمبلی میں پیش کیا جس کے مطابق فرسٹ شیڈول میں 26سروسز کو ٹیکس فری کرنے جبکہ سیکنڈ شیڈول کے پارٹ (ون) میں خدمات کی 3 اقسام کو قابل محصول قرار دیا گیا ہے جن پر15فیصد سے لے کر19.5فیصد تک سیلز ٹیکس آن سروسز کی تجویز دی گئی ہی جبکہ سیکنڈ شیڈول کے پارٹ( ٹو) میں2سروسز پرفکس ٹیکس عائد کرنے اور سیکنڈ شیڈول کے پارٹ( تھری) میں خدمات کے34 شعبوں میںسیلز ٹیکس آن سروسز کی شرح کم کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق فنانس بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص جو کسی بھی قسم کا ڈیبٹ کارڈ ، کریڈٹ کارڈ، موبائل وائلٹس یا کیو آر سکیننگ سے پیمنٹ قبول کرنے سے انکار کرتا ہے تو ایسے شخص پر 10لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے جس کے مطابق پہلے مرحلے میں 4لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کرنے ،دوسرے مرحلے میں دو مرتبہ 3،3لاکھ روپے جرمانہ اور اگر وہ پھر بھی ای ادائیگیوں کو قبول کرنے سے انکار کرے تو پھر اس کے کاروبار کو قانون کے مطابق دی گئی مدت کے لئے بند کرنے اور اس میں مزید ایک ماہ کی توسیع کی تجویز دی گئی ہے ۔

فنانس بل میں سیلز ٹیکس آن سروسز کے تحت فرسٹ شیڈول میں 26ٹیکس فری سروسز کی تجویز دی گئی ہے جس کے مطابق وفاقی ، صوبائی او رلوکل گورنمنٹ کی جانب سے ہیلتھ کیئر ، ایجوکیشن،پبلک ٹرانسپورٹ،پوسٹل کورئیر سروسز،سپورٹس، آرٹ ، کلچر، مذہبی ،وفاقی ،صوبائی اورمقامی حکومتوںکی رجسٹریشن سروسزبشمول پاسپورٹس اور شناختی کارڈ سروسز،فزیکل فٹنس ، تفریح،چڑیا گھر،جمنیزیم،میوزیم،حکومتی سپانسرڈ یافتہ پراپرٹی ڈویلپرز ، بلڈرز ، پروموٹرز کی سروسز ،مذہبی اور پبلک رجسٹرڈ چیئریٹبل ادارے ،انٹر نیشنل این جی اوزجن کی وفاقی حکومت نے منظوری دی ہو اور انٹر نیشنل ایجنسیز جن کی سروسز کو ٹیکس فری کیا گیا ہے جن پر ایف بی آر کی طرف سے ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے ، اسی طرح سمندری راستے سے ایکسپورٹ پر میرین انشورنس کی سروسز کو ٹیکس فری کیا گیا ہے نیزکنسٹرکشن سروسز اینڈ سروسز پروائیڈڈ بائی کنسٹرکٹرڈکی سروسز کو ٹیکس فری کیا گیا ہے تاہم یہ سہولت صرف ان بلڈرز، پراپرٹی ڈویلپرز یا پروموٹرز کو دی جائے گی جو تعمیرات کیلئے رجسٹرڈ پرسن کے طور پرٹیکس ادا کر رہے ہیں۔

فنانس بل کے مطابق بیوٹی پارلرز ، سیلونز ،سلمنگ سنٹرز ،کلینکس کی سروسز کو بھی ٹیکس فری کر دیا گیا ہے علاوہ ازیں حج ،عمرہ اور زیارت کرانے والے ٹور آپریٹرز کی سروسز کو بھی ٹیکس فری کر دیاگیا ہے ، پنجاب سے ڈومیسٹک اور انٹر نیشنل ٹریولرز بالخصوص حج اور عمرہ زائرین ،ڈپلومیٹس اور جہاز کے عملہ کی سروسز کو بھی ٹیکس فری کر دیا گیا ہے ۔وئیر ہائوسز ، کولڈ سٹوریجز میں ذاتی استعمال کی زرعی اجناس کے ذخیرے کی سروسز کی بھی ٹیکس فری کر دیا گیا ہے ۔

فنانس بل کے مطابق فوٹو گرافری، سٹوڈیوز،تقریبات کے فوٹو گرافرز اور فلم میکرز کی سروسز کو بھی ٹیکس فری کیا گیا ہے جنہیں اتھارٹی اجازت دے جبکہ ڈپلومیٹک مشنز کی سروسز کو بھی ٹیکس فری کیا گیا ہے۔ کنٹریکچول ایگزیکیوشن آف ورکس آر فرنشنگ سپلائز کی سروسز کو بھی ٹیکس فری کر دیا گیا ہے تاہم یہ سروسز سپلائز پرنٹنگ آف بکس کیلئے ہوں گی ۔ ٹیلی وژن ، ریڈیو پر ایڈورٹائزمنٹ سروسز ، ویڈیو پروگرام، ٹیلی وژن پروگرام،موشن پکچراور میوزک البمز کی سروسز ٹیکس فری کر دی گئی ہیں تاہم یہ سہولت وفاقی اورصوبائی حکومت کی ہیلتھ ، ایجوکیشن پروگرامز کے حوالے سے دی گئی ہیں ،اسی طرح یہ سہولت وفاقی حکومت کے تحت بیرونی امداد کے معاہدوں پر ہو گی، ا س سہولت کا اطلاق ڈبلیو ڈبلیو ایف اور یونیسیف کے پبلک سروسز پیغامات پر بھی ہوگا، طبی علاج معالجے کیلئے ٹیسٹوں ،تشخیص جیسی سروسز بھی ٹیکس فری کر دی گئی ہیں، مینو فیکچرنگ یا پراسیسنگ آن ٹال اور جوبیسز کے حوالے سے فراہم کی جانے والی سروسز ہونگی وہ بھی ٹیکس فری ہونگی ۔

نیوز پیپرز، میگزینز ، جرنلز اور جریدوں میں اشتہارات کیلئے کلاسیفائیڈ اشتہارات کو ٹیکس فری کر دیا گیا ہے ، اسی طرح فارن ایکسچینج ڈیلرز،ایکسچینج کمپنی ، منی چنچرز اور منی ایکسچینجرز کی سروسز کو بھی ٹیکس فری کر دیا گیا ہے ، پوڈآپریٹرز کی سروسز بشمول ائیر پورٹ اور ڈرائی پورٹس پر کام کرنے والے آپریٹرز کی سروسز اور ٹرمینل آپریٹرز ،پبلک بائونڈڈ وئیر ہائوسز آپریٹرز کی سروسز کو بھی ٹیکس فری کر دیا گیا ہے تاہم اس سہولت کا اطلاق کسی قانون کے تحت موصول ہونے والی یا بائی لا کے وصول ہونے والی فیسوں کے تحت ہوگا۔

فنانس بل کے سیکنڈ شیڈول میں ٹیکس ایبل سروسز کے پارٹ ون میں تجویز کیا گیا ہے کہ ٹیلی کمیونیکیشن سر وسز اور کیرج و گڈز سروسز کے علاوہ تمام سروسز پر سیلز ٹیکس آن سروسز کی شرح 16فیصد مقرر کرنے کی تجویز ہے ،اسی طرح روڈ اور ریل کے ذریعے کیرج اور گڈز فراہم کرنے والے افراد کی سروسز پر 15فیصد ود ان پٹ ایڈ جسٹمنٹ عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے ، اسی طرح ٹیلی کمیونیکیشن کی تمام سروسز پر ساڑھے 19فیصد سیلز ٹیکس آن سروسز عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔

سیکنڈشیڈول کے پارٹ ٹو میں فکس ٹیکس سروسز کے حوالے سے تجویز کیا گیا ہے کہ پراپرٹی ڈویلپرز، بلڈرز اورپروموٹرز پر 100روپے فی سکیئر یارڈ لینڈ ڈویلپمنٹ کیلئے اور 50روپے فی سکیئر فٹ بلڈنگ کنسٹرکشن کیلئے سیلز ٹیکس آن سروسز عائد کرنے کی تجویز د ی گئی ہے، اسی طرح فریٹ فارورڈنگ ایجنٹس پر 1000روپے فی بل لیڈنگ فکس ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔

فنانس بل کے سیکنڈشیڈول کے پارٹ تھری میںہوٹلز ، موٹلز ،گیسٹ ہائوسز پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز دی گئی ہے تاہم اس کا اطلاق نان کارپوریٹ اور نان فرنشڈ ، نان چین بزنس اور 20سے کم کمروں پر مشتمل ہو گی جبکہ دیگر پر ٹیکس کی شرح 16فیصد عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔ اسی طرح میرج ہالز، لانز ،کیٹرنگ سروسز پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز دی گئی ہے ۔

انشورنس سروسز میں ہیلتھ انشورنس انفرادی طور پرزیرو پرسنٹ ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی تجویز دی گئی ہے جبکہ انشورنس ایجنٹس اور انشورنس بروکرز پر 5فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، دیگر کے لئے گراس پریمیم کی ادائیگی پر 16فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے ، اسی طرح ریسٹورنٹس ،آئسکریم پارلرز،کافی ہائوس، کافی شاپس،فوڈ میں ڈیبٹ کارڈ ، کریڈٹ ، موبائل وائلٹس اور کیو آر سکیننگ پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز ہے جبکہ اس کے علاوہ ان پر 16فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے ۔

فرنچائز سروسزبشمول انٹیلیکچوئل پراپرٹی رائٹس اورلائسننگ کی سروسز پر زیرو پرسنٹ ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز ہے تاہم ا س کا اطلاق انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تعلیمی اداروں پر ہوگا جبکہ دیگر تعلیمی اداروں پر5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ اس کے علاوہ دیگر تعلیمی اداروں پر16فیصد عائد کئے جانے کی تجویز ہے ۔

کنسٹرکشن سروسزپر5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس کریڈٹ یا گورنمنٹ کے سول ورکس میں ایڈ جسٹمنٹ کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ دیگر کے لئے 16فیصد ود ان پٹ ٹیکس کریڈٹ یا ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز دی گئی ہے ، اسی طرح بیوٹی پارلرز،سیلونز،کلینکس،اسپاس کے لئے 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز دی گئی ہے ۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی بیسڈ سروسز پر زیرو پرسنٹ ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے جس کا اطلاق سوفٹ وئیر یا آئی ٹی بیسڈ سسٹم ڈویلپمنٹ افراد پر ہوگا جبکہ دیگر کیلئے 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز دی گئی ہے ۔

اسی طرح ہیومن ریسورس اینڈ پرسنل ڈویلپمنٹ سروسز،ایگزیبیشن ،کنونشن سروسزکے لئے زیرو پرسنٹ ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز دی گئی ہے جس کا اطلاق انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق ٹریننگ سروسز پرہو گا جبکہ دیگر پر ٹیکس کی شرح 16فیصد عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ٹور آپریٹرز، ٹور ایجنٹس اور ان سے منسلک دیگر سروسز اور مراعات کے لئے 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز دی گئی ہے ۔

مین پاور ریکروٹمنٹ ایجنٹس بشمول لیبر اینڈ مین پاور سپلائرز پر5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز دی گئی ہے تاہم اس کا اطلاق بیوروآف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کی جانب سے فکس کی گئی سروسز پر ہوگا جبکہ دیگر پر 16فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔ پراپرٹی ڈیلرز پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز ہے ، اسی طرح فیشن ڈیزائنرز کی سروسز پر بھی 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز دی گئی ہے ۔

آرکیٹیکس ، ٹائون پلانر، لینڈ سکیپرز، ڈیزائنزرز، انٹیر ئر ڈیکوریٹرز اور انٹریئر ڈیزائنز کی سروسز پر بھی 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز دی گئی ہے ۔ رینٹ اے کار بشمول ٹرانسپورٹیشن کے لئے تمام قسم کے وہیکلز کی سروسز پر بھی 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز دی گئی ہے جس کا اطلاق صارفین پر ہوگا جبکہ دیگر پر یہ شرح 16فیصد عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔

کمپنیوں کے مجاز ڈیلرز کی سروسز پر 16فیصد سیلز ٹیکس آن سروسز عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ ان کے علاوہ دیگر پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز دی گئی ہے۔ اسی طرح بروکرز ، ایجنٹس ، انڈر رائٹرز کی سروسز پر5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز دی گئی ہے ،زرعی پیداوار کیلئے اور ہوم شیفس ،اسی طرح مخصوص فیلڈز ہیلتھ کیئر ، جم فزیکل فٹنس ، انڈور سپورٹس، گیمز سمیت دیگر سروسز پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز عائد کی گئی ہے ۔

لانڈری اور ڈرائی کلینگ کی سروسز پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔ کیبل آپریٹرز پر بھی 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز دی گئی ہے ۔ اسی طرح مشینری،آلات،اپلائنسز فراہم کرنے والوں کی سروسز پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز دی گئی ہے ۔ اکائونٹنٹس جن میں چارٹرڈ یا کاسٹ اکائونٹنٹ ، ایڈیٹرز ، ٹیکس کنسلٹنٹس کی سروسز پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز ہے جس کا اطلاق اکائونٹنسی ، آڈٹ ، ٹیکس یاکارپوریٹ لا کنسلٹنسی پر ہوگا جبکہ دیگر پر ٹیکس کی شرح 16فیصد عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔

پنجاب سے ڈومیسٹک اور انٹر نیشنل ائیر ٹریولز کی سروس پر 5فیصد ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز ہے ۔ سکن اور لیزر کلینکس، کاسمیٹیکس ،پلاسٹک اور ہیئر ٹرانسپلانٹ سرجنز کی سروسز پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز ہے ۔ وئیر ہائوسز، کولڈ سٹوریجز ،وئیر ہائوسز اور ڈپوز کی سروسز پر 5فیصد ، میڈیکل کنسلٹنٹ جس کی فیس 1500روپے سے زائد فی وزٹ ، ہسپتال کے بیڈ روم چارجز جن کا ایک روز کا کرایہ 6ہزار سے زائد ہوگا کی سروسز پر زیرو پرسنٹ ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز دی ہے ۔

فوٹو گرافی، اسٹوڈیوز،تقریبات فوٹوگرافرز، فلم میکنگ کی سروسز پر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی سروسز، پارکنگ سروسز، ڈریس ڈیزائننگ، سٹیچنگ سروسز،کرائے پربلڈوزرز، تعمیراتی آلات ،ٹیکسٹائل لیدرکی ڈائنگ سروسز ،ایجنگ اینڈ کٹنگ ،کلاتھ ٹریٹنگ ، واٹر پروفنگ اینڈ ایمبرائیڈری ،اپارٹمنٹ ہائوس مینجمنٹ ، رئیل اسٹیٹ مینجمنٹ ،رینٹ کلیکشن ،رائڈ ہیلنگ سروسزپر 5فیصد ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ جبکہ انٹر ٹینمنٹ سروسزبشمول سینما ، تھیٹر،کنسرٹ ، سرکس ، سپورٹس ایونٹس، فلم ، فیشن شوز اور موبائل اسٹیج شوز کی سروسز پر زیرو ود آئوٹ ان پٹ ٹیکس ایڈ جسٹمنٹ کی تجویز دی گئی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں