معروف نغمہ نگار تسلیم فاضلی کی ہفتہ کو 36 ویں برسی منائی گئی

ہفتہ 18 اگست 2018 16:44

معروف نغمہ نگار تسلیم فاضلی کی ہفتہ کو 36 ویں برسی منائی گئی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اگست2018ء) معروف شاعر اور گیت نگار تسلیم فاضلی کی چھتیسویں برسی ہفتہ کو منائی گئی ، تسلیم فاضلی نے فلم آئینہ، شبانہ اور بندش پر بہترین نغمہ نگار کا نگار ایوارڈ حاصل کیا۔شاعر اور نغمہ نگار تسلیم فاضلی انیس سو سینتالیس میں دلی میں پیدا ہوئے، ان کا اصل نام اظہار انور تھا، ان کا تعلق ایک ادبی گھرانے سے تھا۔

ان کے بھائی ندا فاضلی کا شمار بھارت کے نامور شاعروں میں ہوتا ہے۔تسلیم فاضلی نے فلم عاشق کے نغمات لکھ کر اپنی فلمی زندگی کا آغاز کیا، ان کی مشہور فلموں میں تم ملے پیار ملا ، جلے نہ کیوں پروانہ ، انصاف اور قانون ، من کی جیت ، شمع ، شبانہ ، میرا نام ہے محبت ، دامن اور چنگاری ، آئینہ ، بندش ، طلاق اور میرے حضور شامل ہیں۔

(جاری ہے)

تسلیم فاضلی نے لالی ووڈ میں یوں تو کئی معیاری گیت لکھے لیکن ان کو راتوں رات شہرت ارونا لیلیٰ کی آواز میں ریکارڈ کئے جانے والے گیت دنوا دنوا میں گنوں کب آئیں گے سانوریا سے ملی جو اداکارہ شبنم پر فلمایا گیا تھا۔

اس کے علاوہ ان کے لکھے گئے کئی گیت بالی ووڈ کی فلموں میں چربہ بھی کئے گئے جن میں ہماری سانسوں میں آج تک وہ حنا کی خوشبو مہک رہی ہے ، آپ کو بھول جائیں ہم اتنے تو بے وفا نہیں ، کسی مہرباں نے آ کیمیری زندگی سجا دی جیسے مشہور گیت شامل ہیں۔ تسلیم فاضلی نے اپنے کیریئر کے عروج میں اس وقت کی معروف اداکارہ نشو سے شادی کی تھی لیکن ان کی یہ شادی زیادہ عرصہ تک نہیں چل سکی اور دونوں نے اپنی راہیں جدا کر لیں۔ تسلیم فاضلی جواں سالی میں ہی سترہ اگست انیس سو بیاسی کو کراچی میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں