بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں‘ ہوم گرائونڈ میں پہلی مرتبہ کپتانی کر رہا ہوں جو میرے لئے بہت بڑا اعزاز ہے‘

15سال قبل بطور بال پکر اس گرائونڈ میں آیا تھا ،اب یہاں بطور کپتان بیٹھا ہوں ‘کرکٹ سے محبت اورپسندیدہ کرکٹرز کو قریب سے دیکھنے کی لگن نے ہی اس مقام پر پہنچایا ‘ سری لنکا کے خلاف ہار کا کوئی پریشر نہیں ‘ غلطیاں نہیں دہرائیں گے‘بنگال ٹائیگرز کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ یابائولنگ کا فیصلہ کنڈیشن کو سامنے رکھتے ہوئے کروں گا ‘جیت کر ورلڈ نمبر ون ٹیم کا ٹائٹل برقرار رکھیں گے‘ قومی ٹی ٹونٹی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 23 جنوری 2020 22:34

بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں‘ ہوم گرائونڈ میں پہلی مرتبہ کپتانی کر رہا ہوں جو میرے لئے بہت بڑا اعزاز ہے‘
لاہور۔23 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جنوری2020ء) بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں ‘سری لنکا کے خلاف ہار کا کوئی پریشر نہیں ‘ غلطیاں نہیں دہرائیں گے بلکہ بنگلہ دیش کے خلاف بہتر ین رزلٹ دینے کی کوشش کریں گے‘بنگال ٹائیگرز کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ یابائولنگ کا فیصلہ کل وکٹ دیکھ کر کروں گا‘ سینئرز اور جونیئر کے کمبینشن سے بنگلہ دیش ایک مضبوط ٹیم ہے‘ینگسٹر حارث اور شاہین کے کم بیک کرنے سے ہماری ٹیم بھی ایک بیلنس ہو گئی ہے‘اپنے ملک میں فرسٹ ٹائم کپتانی کر رہا ہوں جو میرے لئے ایک بہت بڑا اعزاز ہے‘آج سے 15سال پہلے بطور بال پکر اس گرائونڈ میں آیا تھا اور اب یہاں بطور کپتان بیٹھا ہوں جو میرے لئے بہت مسرت کی بات ہے‘کرکٹ سے محبت اور اپنے پسندیدہ کرکٹرز کو قریب سے دیکھنے کی لگن نے ہی انہیں اس مقام پر پہنچایا ہے‘ہم سلیکشن بورڈ کی توقعات پر پورا اترنے کی پوری کوشش کریں گے‘ان خیالات کا اظہار قومی ٹی ٹونٹی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے قذافی اسٹیڈیم میں ٹی ٹونٹی سیریز کی ٹرافی کی رونمائی کے بعدپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا‘انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش ٹیم کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں‘انہیں پاکستان میں کھیلنے کو اچھا اور سازگار ماحول میسر ہو گا جس کی وجہ سے وہ خوب انجوائے کریں گے‘سینئرز اور جونیئر کے کمبینشن سے بنگلہ دیش ایک مضبوط ٹیم ہے‘ینگسٹر حارث اور شاہین کے کم بیک کرنے سے ہماری ٹیم بھی ایک بیلنس ہو گئی ہے‘انہوں نے کہاکہ اپنے ملک میں فرسٹ ٹائم کپتانی کر رہا ہوں جو میرے لئے ایک بہت بڑا اعزاز ہے‘آج سے 15سال پہلے بطور بال پکر اس گرائونڈ میں آیا تھا اور اب یہاں بطور کپتان بیٹھا ہوں جو میرے لئے بہت مسرت کی بات ہے‘کرکٹ سے محبت اور اپنے پسندیدہ کرکٹرز کو قریب سے دیکھنے کی لگن نے ہی انہیں اس مقام پر پہنچایا ہے‘ہم سلیکشن بورڈ کی توقعات پر پورا اترنے کی پوری کوشش کریں گے‘ایک سوال پر کہ گزشتہ دو سال سے پاکستانی ٹیم ورلڈ نمبر ون ریکنگ پر موجود ہے اور کیا یہ ریکنگ برقرار رہے گی‘انہوں نے جواب میں کہا کہ انشاء اللہ ہم پوری فارم میں ہیں اور ہم اس سیریز اور میچ جیت کر اس ریکنگ کو برقرار رکھیں گے‘ہمیں احساس ہیں کہ ہماری ٹیم دنیا میں نمبر ون ٹیم ہے اور پوزیشن کو برقراررکھنے کے لئے بھرپور کوشش بھی کرنی ہو گی جس کے ہم مکمل تیار ہیں‘ہم نے 6 دن کے کیمپ میں 4میچز کھیلے ہیں اور پوری میچ پریکٹس کی ہے اور امید ہے کہ پوری ٹیم اچھا رزلٹ دے گی‘ایک سوال کے جواب میں بابر اعظم نے کہاکہ سری لنکا کے خلاف ہم اسی ہوم گرائونڈ میں ہم بدقسمتی سے ہارے ہیں لیکن اب اس حوالے سے ہم پر کوئی پریشر نہیں ہے ہماری ٹیم پہلے سے مکمل تیار اور بہتر ہے اورہم دوبارہ ان غلطیوں کو نہیں دہرائیں گے‘وکٹ کے حوالے سے پلاننگ کے حوالے سے کپتان بابر اعظم نے کہاکہ میرے خیال میں موسم کی وجہ سے پچ سلو ہے‘ہم کنڈیشن کو سامنے رکھتے ہوئے پلاننگ کریں گے اور بہتر پرفارم کریں گے‘ٹیم میں سینئر پلیئرز محمد حفیظ اور شعیب ملک کے آنے سے مجھے کافی کافی مددملے گی اور مل رہی ہے کیونکہ سینئرز کھلاڑی مجھے ہر موقع پر اپنے تجربات شیئر کررہے ہیں‘ٹیم میں سینئررز کو شامل کرنے کی میری تجویز پر عمل کیا گیا جس پر میں منیجمنٹ کا شکر گزارہوں کہ انہوں نے میری تجویز کو مانا‘ٹیم میں کارکردگی کو سامنے رکھتے ہوتبدیلیاں کی جاتی ہیں‘بائولنگ کی شعبہ میں حارث اور شاہین شاہ نے کم بیک کیا جس سے بائولنگ کے شعبے میں بہتری آئی ہے‘انہوں نے کہاکہ پچ کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کریں گے پہلے بائولنگ کرنی ہے یا بیٹنگ ‘میچ جیتنے کے لئے کم از کم 180اسکور کرنا ہو گا‘مجھے امید کہ ہم یہ کر لیں گے کیونکہ تمام نوجوان کھلاڑی فارم میں ہیں اور سینئرز کے تجربات سے بھی استفادہ کر رہے ہیں‘ہم بنگلہ دیش کی ٹیم کو آسان نہیں لیں گے بلکہ پوری پلاننگ سے کھیلیں گے کیونکہ بنگلہ دیش ایسی ٹیم ہے جو کسی بھی وقت میچ کا پانسہ پلٹ سکتی ہے‘ٹیم میںافتحار‘عماد وسیم‘شہزادخان کی موجودگی میں نویں نمبر تک مضبوط بیٹنگ لائن موجود ہے ‘ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ فاسٹ بائولر عامر اور وہاب کی کمی کو نئے فاسٹ بائولرز پوری کر لیں گے کیونکہ وہ بہتر ین کارکردگی کا مظاہرہ کر کے آئے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں