لورالائی میں ٹریفک کا مسئلہ ایک گھمبیر شکل اختیار کر چکا ہے ،عوامی حلقے

جمعرات 30 جون 2022 22:15

لورالائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جون2022ء) لورالائی میں ٹریفک کا مسئلہ ایک گھمبیر شکل اختیار کر چکا ہے اس عوامی نوعیت کے مسئلے کو پائیدار بنیادوں پر حل کرنے کیلئے سابق حکومت کے دور میں سی ایم پیکج کے تحت فراہم کردہ اسی کروڑ روپے کے رقم سے پلاننگ کے وقت شہر کے گنجان ابادی والے سڑوکوں کو اپس میں ملانے کیلئے فلائی اورز کا منصوبہ بنانا چاہیئے تھا لیکن ہماری کمزور منصوبہ بندی کے تحت ایسا نہیں کیا گیا حالانکہ میڈیا رپورٹس میں بھی اس وقت اس مسئلے کی نشاندہی ہو ئی تھی لورالائی شہر انیس سو تین میں ہزاروں نفوس کیلئے اس کی ڈیزاننگ کی گئی تھی لیکن اب ایک صدی سے زائد کا عرصہ گذرنے کے بعد اب ابادی میں لاکھوں کا اضافہ ہونے سے اب یہ شہر اتنابڑا بوجھ ہر گز برداشت نہیں کر سکتا جبکہ دوسر ے جانب افغان مہاجرین کی لاکھوں کی ابادی کا بوجھ کے علاوہ ہزاروں گاڑیاں ایک سروے کے مطابق تین ہزار سے زائد غیر لائسنیس موٹر سائیکل رکشے اور ہیوی ٹریفک کے ہوتے ہوئے ٹریفک کے مسلے کو حل کرنے کیلئے حکومت کو سر جوڑ کر پلاننگ کا سوچھنا ہو گا اگر ایسا نہ کیا گیا تو ائیندہ پانچ دس سالوں میں شہریوں کا پیدل چلنا مشکل ہو جائیگا اب بھی وقت ہے کہ سی ایم پیکج کے اسی کروڑ روپے میں سے غیر عوامی منصبونہ نکال کر شہر میں فلائی اور کا منصوبہ شامل کر کے اس عوامی نوعیت کے منصوبے کو شامل کر کے ائیند ہ انے والے نسل کا خصوصی خیال رکا جائے اس طرع سے شہر پر ٹریفک کا بوجھ بھی ہلکا ہو جائیگا اور شہر کی خوبصورتی میں بھی بے انتہا اضافہ ہو جائیگا عوامی حلقوں نے شہر کے دونوں جانب این ایچ اے کے چئیرمین و دیگر اعلٰی احکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی ٹریفک کے لیئے مزکورہ دو بائی پاسسز کا جلد تعمیر ناگذیر ہے اس سے ایک تو شہر پر بھاری ٹریفک کا بوجھ مزید کم ہوگا اور دوسرے جانب ترقی کا ایک نیا سفر شروع ہو جائیگا لوگوں کی زمینیں مزید مہنگی اور شہر پر عوامی دبائو میں بھی بہت بڑی کمی آئی گی ۔

متعلقہ عنوان :

لورالائی میں شائع ہونے والی مزید خبریں