بالاکوٹ میں2005ء کے زلزلہ کے بعد بے گھر ہونے والے سینکڑوں متاثرین آج بھی شیلٹرز میں زندگی گذارنے پر مجبور

ہفتہ 16 ستمبر 2017 13:37

بالاکوٹ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2017ء) بالاکوٹ میں2005ء کے زلزلہ کے بعد بے گھر ہونے والے سینکڑوں متاثرین آج بھی شیلٹرز میں زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔ بکریال سٹی کے نام سے قائم ہونے والی مفت ہاؤسنگ سکیم میں بھی غریب متاثرین کو سر چھپانے کیلئے جگہ نہیں مل سکی ہے۔ بالاکوٹ میں ’’ریڈ زون‘‘ کے وفد نے ’’اے پی پی‘‘ کو بتایا کہ بکریال سٹی کے متاثرین سے گذشتہ 12سال سے زیادتی ہو رہی ہے، متاثرین آج بھی ٹین ڈبوں میں زندگی گذارنے پر مجبور ہیں، گرمی اور سردی کی شدت صرف ریڈ زون کے رہائشی ہی جانتے ہیں۔

متاثرین کے مطابق اکتوبر2005ء کے زلزلہ کے بعد بکریال سٹی اور بالاکوٹ سٹی کے نام سے منصوبوں کے اعلانات کئے گئے مگر 12 سال گذرنے کے باوجود متاثرین سے جھوٹے وعدے ہی کئے گئے۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے بھی عوام کو انصاف فراہم کرنے کے نام پر ووٹ لئے مگر منتخب ممبران صوبائی اسمبلی نے متاثرین کو مایوس کیا۔ متاثرین نے الزام عائد کیا کہ تحصیل بالاکوٹ میں 2005ء سے منتخب ہونے والے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی نے ہر الیکشن میں زلزلہ متاثرین کو سبز باغ دکھا کر ووٹ لئے مگر کامیابی کے بعد کسی سیاسی نے غریب متاثرین کے مسائل حل کرنے کی کوشش نہیں کی۔

متاثرین کے مطابق 12 سال بعد متاثرین کو بکریال سٹی میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ شروع ہوئی مگر الاٹمنٹ کے نام پر بھی صرف ذاتی مفادات حاصل کرنے والے متحرک ہیں، درجنوں غریب متاثرین کے بکریال سٹی کی لسٹ میں نام ہی شامل نہیں کئے گئے۔ بکریال سٹی میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے نام پر ’’بروکر‘‘ اور پراپرٹی ڈیلر غریب متاثرین سے پلاٹ دلوانے کے نام پر رقوم وصول کر رہے ہیں۔ غریب متاثرین نے مطالبہ کیا ہے کہ غریب متاثرین کو ان کا حق دلانے کیلئے کئے جائیں تاکہ غریب متاثرین کو انصاف اور سر چھپانے کیلئے جگہ مل سکے۔

متعلقہ عنوان :

مانسہرہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں