امریکی کالجز ، یونیورسٹیز میں غیر ملکی طالبعلموں کے داخلوں میں کمی

2017 کے آخری حصے میں غیر ملکی طالب علموں کی تعداد میں 7 فیصد کمی آئی،رپورٹ

منگل 13 نومبر 2018 16:50

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 نومبر2018ء) امریکی کالجز اور یونیورسٹیز میں غیر ملکی طالب علموں میں دہائیوں سے جاری اضافے میں گزشتہ دو سالوں سے کمی دیکھنے میں آئی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ اور انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ایجوکیشن کی جانب سے جاری ہونے والی سالانہ رپورٹ کے مطابق 2017 کے آخری حصے میں غیر ملکی طالب علموں کی تعداد میں 7 فیصد کمی آئی۔

(جاری ہے)

تعلیم مکمل ہونے کے بعد عارضی طور پر کام کے غرض سے رکنے والے طالب علموں کی سے غیر ملکی طالب علموں کی امریکا میں مجموعی تعداد میں 1.5 فیصد اضافہ بھی سامنے آیا ہے تاہم نئے آنے والے طالب علموں کی تعداد 2013 کے بعد سے کم ترین سطح پر آگئی ہے۔رپورٹ کے تصنیف کاروں نے آسٹریلیا اور کینیڈا سے مقابلہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس کی وجہ امریکا میں تعلیم کے اخراجات بڑھنا بھی ہیں تاہم وائٹ ہاس کی مہاجرین کے حوالے سے پالیسیز کی وجہ سے بھی طالب علموں میں تشویش پائی جارہی ہے۔ادارے کے چیف ایگزیکٹو آفیسراور صدر ایلن گوڈ مین نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایسا نہیں سنا کہ طالب علم کہہ رہے ہوں کہ ہم یہاں نہیں آسکتے، بلکہ ہم یہ سن رہے کہ ان کے پاس دیگر مواقع بھی ہیں۔

متعلقہ عنوان :

مری میں شائع ہونے والی مزید خبریں