گرلز کالج نوشکی میں صرف دومضمون کی اساتذہ موجود ہیں ،15لیکچرار و پروفیسرز کی اآسامیاں 13 سالوں سے خالی ہیں، تعلیمی زبوں حالی ایک المیہ ہے،ڈی سی رازق بلوچ

منگل 9 اکتوبر 2018 19:14

نوشکی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اکتوبر2018ء) گرلز کالج نوشکی میں صرف دو سبجیکٹس کی اساتذہ موجود ہیں جبکہ 15لیکچرار و پروفیسرز کی اآسامیاں گزشتہ 13 سالوں سے خالی ہے تعلیمی زبوں حالی ایک المیہ ہے ڈپٹی کمشنر آفس نوشکی میں ڈی سی رازاق بلوچ کے سربراہی میں گرلز کالج نوشکی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اجلاس منعقد ہوئی جسمیں پرنسپل گرلزکالج امینہ زہرہ اور والدین کمیٹی کے اراکین نے شرکت کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوے ڈپٹی کمشنر رزاق بلوچ نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں نظام تعلیم کو بہتر کرنا حکومت کیساتھ ساتھ اساتذہ،اسٹوڈنٹس اور والدین کی بھی ذمہ داریوں میں شامل ہیں گرلزکالج نوشکی 900سے زاہد طالبات کے لیے صرف 7لیکچرار موجود ہیں جن میں سے پانچ صرف مقامی زبانوں کے لیکچرار اور دو سبجیکٹس کے لیکچرار ہیں اس وقت گرلز کالج میں پندرہ سے زاہد لیکچرارز و پروفیسرز کی اسامیاں گزشتہ 13 سالوں سے خالی ہیں جس سے ہزاروں طالبات کی قیمتی وقت ضاہع ہورہی ہیں کالج میں درس و تدریس کی عمل کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے ہم سب کو کردار ادا کرنا ہوگا اجلاس کے شرکاء کو پرنسپل امینہ زہرہ نے بتاہی کہ گرلز کالج میں اساتذہ اور کلاس رومز کی کمی اہم مساہل ہیں جن کو حل کرنا انتہاہی ضروری ہے انہوں نیکہاکہ گرلزکالج نوشکی کے چار لیکچراز سفارش و اثرروسوخ کی وجہ مچھ کالج میں ڈیوٹی دیں رہے ہیں جن کو تنخواہیں نوشکی گرلز کالج سے ملتی ہیں ان کی اٹیچ منٹس کوفوری طور پر ختم کیاجاے اور کالج کے لیے مزیدلیکچرارزفراہم کیے جاہیں تاکہ نوشکی گرلزکالج میں بھی تمام سبجیکٹس میں بچیوں کوتعلیم دی جاسکیں۔

(جاری ہے)

والدین کمیٹی کے اراکین نے کہاکہ عوامی نماہندوں اور سرکاری آفیسران نے گرلز کالج نوشکی کی حالت زار پر کھبی بھی توجہ نہیں دی جسکی وجہ سے گرلزکالج تعلیمی زبوں حالی کاشکار ہوگیاہے صوباہی حکومت فوری طور پر گرلزکالج نوشکی کو اساتذہ فراہم کریں تاکہ ہمارے بچیوں کی مستقبل تاریکی سے بچ سکیں۔

متعلقہ عنوان :

نوشکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں