سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیر باز بلورکی زیرصدارت اجلاس

خیبر پختونخوا کے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں ٹیکسز کے حوالے سے ایف بی آر کی جانب سے دی گئی چھوٹ کو یقینی بنانے پر اتفاق وسطی ایشیاء کی ریاستوں کے ساتھ باہمی تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ میں سہولیات کی فراہمی کے لئے ان ممالک کو ایکسپورٹ ہونیوالی اشیاء کو بھی weboc میں شامل کرنے کا مطالبہ

جمعرات 4 مارچ 2021 21:39

سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیر باز بلورکی زیرصدارت اجلاس
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مارچ2021ء) سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر )کے مابین سنٹرل ایشین ریپبلک اور افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور خیبر پختونخوا کے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں ٹیکسز کے حوالے سے ایف بی آر کی جانب سے دی گئی چھوٹ کو یقینی بنانے پر اتفاق ہوا ہے جبکہ سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیر باز بلور نے وسطی ایشیاء کی ریاستوں کے ساتھ باہمی تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ میں سہولیات کی فراہمی کے لئے ان ممالک کو ایکسپورٹ ہونیوالی اشیاء کو بھی weboc میں شامل کرنے کا مطالبہ کرلیا ہے جس پر ایف بی آر نے ان اشیاء کو weboc میں شامل کرنے کے حوالے سے احکامات جاری کردیئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیر باز بلور ،ْ سینئر نائب صدر انجینئر منظور الٰہی اور نائب صدر جنید الطاف پر مشتمل وفد سے گذشتہ روز ممبر کسٹمز ایف بی آر طار ق ہدا سے اسلام آباد میں ان کے آفس میں ملاقات کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سرحد چیمبر کے وفد سے کہا کہ وسطی ایشیاء کی ریاستوں کے ساتھ باہمی تجارت کے فروغ فلک شپ پراجیکٹ ہے جس کے لئے ایف بی آر سمیت متعلقہ حکومتی اداروں کا تعاون درکار ہے ۔

وفد نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے ضم شدہ قبائلی اضلاع اور صوبائی انتظامی علاقہ جات (پاٹا) کے ٹیکسوں میں درپیش مشکلات اور دیگر مسائل کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وفد نے مطالبہ کیا کہ وسطی ایشیاء کی ریاستوں کو ایکسپورٹ ہونیوالی اشیاء کو weboc میں شامل کیا جائے تاکہ تجارت کے عمل کو بھی ہموار اور تیز بنایا جاسکے ۔ سرحد چیمبر کے صدر شیر باز بلور نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وسطی ایشیاء کی ریاستوں سمیت افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت میں درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کی اشد ضرورت ہے جس سے نہ صرف ملکی درآمدات میں اضافہ ہوگا اور پاکستان کی معیشت بھی مزید مستحکم ہوگی ۔

انہوں نے کہاکہ تاجر ،ْایکسپورٹرز اور امپورٹرز کو وسطی ایشیاء کے ممالک کے ساتھ تجارت کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ان مسائل کے حل کے لئے حکومت اور متعلقہ ادارے سے عملی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ وسطی ایشیاء کی ریاستوں کے ساتھ باہمی تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ میں سہولیات کی فراہمی کے لئے ان ممالک کو ایکسپورٹ ہونے والی اشیاء کو بھی weboc میں شامل کیا جائے جس پر ممبر کسٹمز ایف بی آر نے مذکورہ تجویز پر عملدرآمد کے لئے متعلقہ افسران کو فوری احکامات جاری کئے ہیں۔

سرحد چیمبر کے وفد نے ممبر کسٹمز ایف بی آر کی جانب سے تجاویز پر فوری احکامات جاری کرنے اور مثبت ردعمل کا خیر مقدم کیا ۔ ملاقات کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ ممبر کسٹمز ایف بی آر کی بزنس کمیونٹی کے ساتھ ہر ہفتہ ملاقات کی جائے گی تاکہ وسطی ایشیائی ریاستوں اور افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت میں درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے فوری اقدامات کئے جاسکے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں