سعودی عرب کی شاہی خاندان کی خاتون لوئر دیر میں مقامی شخص کے ساتھ غائب ہوگئی

سعودی سفارت کار کی درخواست پراسلام آباد پولیس نے اغوا کا مقدمہ درج ،وفاقی حکومت کا واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل خیبر پختونخوا ہ کو فوری طور پر خاتون کو بازیاب کرانے کا حکم

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 24 اپریل 2024 15:01

پشاور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 اپریل2024 ء) سعودی عرب کی شاہی خاندان کی خاتون لوئر دیر میں مقامی شخص کے ساتھ غائب ہوگئی، سعودی سفارت کار کی درخواست پراسلام آباد پولیس نے اغوا کا مقدمہ درج کرلیاگیا،وفاقی حکومت نے اس واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل خیبر پختونخوا ہ کو فوری طور پر خاتون کو بازیاب کرانے کا حکم دیدیا ہے،سعودی شاہی خاندان سے تعلق کی حامل خاتون ہنان عبداللہ البشیر کے مبینہ اغوا کے ملزم عبدالواحد پر تعزیراتِ پاکستان کی سیکشن 365B کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

اس حوالے سے آج نیوز کے مطابق سعودی عرب کی ایک خاتون جن کا تعلق شاہی خاندان سے بتایا جاتا ہے۔ 37 سالہ سعودی خاتون سعودی عرب میں بینک میں آفیسر ہیں اور لوئردیر کا 22 سالہ عبدالواحد خاتون کے ساتھ ڈرائیور تھا۔

(جاری ہے)

سعودی شاہی خاندان کی خاتون کے اغواءکی ایف آئی آر سعودی سفارت کار بدرالحریبی نے اسلام آباد کے مرگلہ پولیس اسٹیشن میں آن لائن ایف آئی آر رجسٹریشن سسٹم کے ذریعے درج کرائی ہے۔

ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ عبدالواحد شاہد خان نے سعودی شہری ہنان عبداللہ البشیر کو اسلام آباد کے علاقے ایف 8 سے اغوا کیا ہے۔ ایف آئی آر میں استدعا کی گئی ہے کہ ملزم کو گرفتار کرکے مغویہ کو بازیاب کرایا جائے اور ملزم کو قرار واقعی سزا دلائی جائے۔شکایت کنندہ بدرالحریبی نے عبدالواحد اور ہنان دونوں کے پاسپورٹ نمبر بھی فراہم کئے ہیں۔

مقدمہ درج ہونے کے بعد اسلام آباد پولیس کے ایس ایس پی سی آئی اے برانچ اپنی نفری کے ساتھ گزشتہ دو روز سے لوئر دیر میں مقامی پولیس کے ساتھ نکل گئے تھے تاہم ناکامی کے بعد اسلام آباد پولیس واپس چلی گئی۔پولیس نے عبدالواحد کے گھر کے کئی افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔خیبرپختونخواہ پولیس کے ایک اعلی افسر کا کہنا تھا کہ تمام تر کوششوں کے باوجود مغوی خاتون کوئی سراغ نہیں ملا۔

سعودی خاتون دیر لوئر آئی تھی لیکن اب مقامی نوجوان اور سعودی خاتون لوئر دیر میں نہیں ہے۔ضلع لوئر دیر کے قائمقام ڈی پی او کہناہے کہ 37 سالہ سعودی خاتون سعودی عرب میں بینک میں آفیسر ہے اور لوئردیر کا 22 سالہ عبدالواحد خاتون کے ساتھ ڈرائیور تھا۔ایک اور اعلی پولیس افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ سعودی خاتون عبدالاحد کے ساتھ دوستی بننے کے بعد پہلے بھی وزٹ ویزہ لگا کر دیر لوئر آئی تھیں۔

عبدالواحد کے والدین بیٹے کے اس عمل سے نا خوش تھے اورانہوں نے مہمان سعودی خاتون کو واپس بھجوانے کیلئے اپنے بیٹے کو راضی کیا تھا لیکن مبینہ طور پر دونوں کے درمیان رابطوں کا سلسلہ دوبارہ بحال ہوگیا تھا اور اس کے بعد سعودی خاتون 25رمضان المبارک کو ایک بار پھر پاکستان واپس آنے کے بعد لوئر کے علاقہ شلغلم خار اڑ ی پہنچ گئی تھی اور اس کے بعد سے سعودی خاتون اور عبدالواحد دونوں لاپتہ ہوگئے ۔

عبدالواحد کے خاندانی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سعودی شاہی خاندان کی خاتون اور نوجوان عبدالواحد نے شادی کر لی ہے لیکن تاہم سرکاری سطح پر اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے ۔یہ بھی بتایاگیا ہے کہ عبدالواحد پہلے سے شادی شدہ ہے اور ایک بیٹی کا باپ ہے۔ہائی پروفائل سعودی شخصیت کی گمشدگی کے باعث صوبے کے سینئر حکام شدید فکر مند ہیں۔لوئر دیر خال کے عمائدین بھی سعودی خاتون کی تلاش میںانتظامیہ کے ساتھ مدد کررہے ہیں لیکن تا حال لاپتہ سعودی خاتون کے بارے میں کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں