پشاور ہائی کورٹ نے سرکاری ملازمین کیلئے ریٹائرمنٹ کی عمر 63 سال کرنے سے متعلق صوبائی حکومت کے فیصلے کو معطل کردیا

جمعرات 20 فروری 2020 00:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 فروری2020ء) پشاور ہائی کورٹ نے سرکاری ملازمین کیلئے ریٹائرمنٹ کی عمر 63 سال کرنے سے متعلق صوبائی حکومت کے فیصلے کو معطل کردیا۔خیبرپختونخوا میں ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سے 63 سال کرنے کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی ۔واضح رہے خیبرپختونخوا حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے ریٹائرمنٹ کی عمر 60 سال سے بڑھا کر 63 سال کردی تھی جس کے خلاف درخواست گزار شبینہ نور وغیرہ نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

دائردرخواستوں میں موقف اپنایاگیاتھاکہ پورے ملک میں 60 سال ریٹائرمنٹ کی عمر ہے اور خیبر پختونخوا میں 63 کردیا گیا ریٹائرمنٹ کی عمر 63 سال کرنے کی سمری وزیراعظم آفس سے پنجاب اور خیبر پختونخوا بھیجی گئی تھی خیبرپختونخوا نے ترامیم کرکے 63 سال کردی پنجاب نے نہیں کیادنیا کے کسی ملک میں ایسا نہیں جو مرکز میں ریٹائرمنٹ کی عمر ایک اور صوبے میں دوسری ہو ،چیف سیکرٹری نے بھی اس پر اعتراض کیا، ایسا کرنے سے وقتی فائدہ ہوگا بعد میں نقصان۔

(جاری ہے)

دوران سماعت ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا شمائل احمد بٹ نے اپنے دلائل مکمل کیے اورعدالت سے حکومتی فیصلہ برقراررکھنے کی استدعاکی بعد ازاں چیف جسٹس وقاراحمدسیٹھ کی سربراہی میں جسٹس نعیم انورپرمشتمل ڈویژن بنچ نے مختصر فیصلہ سنایا۔ عدالت نے ملازمت کی ریٹائرمنٹ کی مدت 63 کرنے کی صوبائی حکومت کے فیصلے کو معطل کردیا۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں