خیبر پختونخوا حکومت کا ضروری اخراجات کے لئے ایک مہینے کی بجٹ منظوری کا معاملہ

جمعہ 19 اپریل 2024 21:44

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2024ء) اپوزیشن لیڈر عباد اللہ خان نے صوبائی کابینہ کی ماہ اپریل کی بجٹ کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا اپوزیشن لیڈر عباد اللہ نے سینئر قانون دان امین الرحمان ایڈووکیٹ کی توسط سے درخواست دائر کردی درخواست میں صوبائی حکومت، سپیکر صوبائی اسمبلی، سیکرٹری فنانس اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نگران حکومت نے آئین کے آرٹیکل 126 کے تحت چار ماہ کے لئے بجٹ پیش کیا تھاموجودہ منتخب صوبائی حکومت نے آئین کے آرٹیکل 125 کے تحت مارچ کے مہینے کے لیے ضروری اخراجات کی بجٹ پیش کیا۔ مارچ کے مہینے میں پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان اسمبلی سے حلف لینے کا حکم دیا, کہ سپیکر آئندہ اجلاس میں ارکان سے حلف لیں صوبائی حکومت نے ارکان سے حلف نہ لینے کی وجہ سے بجٹ اجلاس نہیں بلایا, حکومت نے اسمبلی اجلاس کی بجائے نگران حکومت کے طرز پر آرٹیکل 126 کے تحت ماہ اپریل کے لئے بجٹ پیش کیا۔

(جاری ہے)

بجٹ کے حوالے سے آئین میں نگران اور منتخب حکومت کے الگ الگ شق موجود ہے۔ صوبائی حکومت کی جانب سے ایک ماہ کا بجٹ پیش کرنا غیر آئینی ہے۔ درخواست میں استدعاکی کہ عدالت صوبائی کابینہ کی جانب سے ایک ماہ کے بجٹ منظوری کو کالعدم قرار دیں ۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں