نگران دورحکومت میں معاشی،انتظامی اورتقرریوں سے متعلق جتنے اقدامات کئے گئے اس کی شفاف تحقیقات کےلئےانکوائری ہوگی، وزیراعلی کے پی

جمعہ 17 مئی 2024 18:11

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 مئی2024ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اعلان کیاہے کہ نگران دورحکومت میں معاشی،انتظامی اورتقرریوں سے متعلق جتنے اقدامات کئے گئے اس کی شفاف تحقیقات کےلئے باقاعدہ انکوائری ہوگی۔ جمعہ کے روزصوبائی اسمبلی اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ نگران حکومت کی طرف سے آئین شکن اقدامات اورغیرقانونی بجٹ کی باقاعدہ انکوائری ہوگی اورکمیٹیاں بنیں گی جس میں ایوان کےاراکین شامل ہونگے جوسیاسی جماعتیں نگراں حکومت میں موجود تھیں اورسہولت کار ی کاکرداراداکیا ،وہ دوبارہ ایساکرنے سے اجتناب کریں ،تنقید کرنےوالے آج الزامات ان لوگوں پر لگارہے ہیں وہ مظلوم ہیں اس وقت سارے لوگ چھپ رہے نہ کسی کو جمہوریت یاد تھی ،نہ انسانیت یاد تھی نہ کسی کوصوبے کے کلچر وروایات یاد رھیں کسی نے آوازنہیں اٹھائی تاہم مجھے یقین ہے کہ انکی اصلاح ہوگی ،صوبے کی حکومت کی کارکردگی پر تنقید ہوتی ہے لیکن آج ایوان میں اکثریت اس کا ثبوت ہے تمام ترپابندیوں کے باوجود تحریک انصاف نے کامیابی حاصل کی جومینڈیٹ چوری ہوا ہے وہ حلقے کھلیں گے ،وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے کو ملنے والے ریگولرپیسوں میں 300ارب روپے کم دیاگیاہے آئی ایم ایف کی شرائط پر پورااترناضروری ہے جس کے مطابق صوبے نے96ارب روپے وفاق کو دیناہے بحیثیت پاکستانی یہ رقم 30جون تک پوری کرکے دونگاباوجودد اس کے ہمارے ساتھ زیادتی ہورہی ہے،سابقہ فاٹاکے ساتھ وعدے وعیدہوئے تھے یہاں کے لوگوں نے امن وامان کی خاطرقربانیاں دی ہیں انہوں نے خاندانوں سمیت اپناگھربار چھوڑا آج بھی انکاحق نہیں دیاجارہا ۔

(جاری ہے)

وارآن ٹیرر کی مد میں ایک روپیہ تک نہیں ملا یہ پیسہ ہمیں چاہئے۔ ہماری فوج،پولیس اور عوام جانی ومعاشی قربانیاں دے رہے ہیں بجلی خالص منافع کی مد میں1510ارب وفاق کے ذمے واجب الادا ہے ،ہماراصوبہ سستے یونٹ پربجلی دے رہاہے ۔احساس پروگرام ،رمضان پیکیج کی شکل میں عوام کو ریلیف دے رہاہوں صوبے کے اندر جوشخص بیٹھے گا وہ صوبے کو ریلیف دے گا اگر نہیں دلاسکتا تو میں ٹیک اووربھی کرسکتاہوں اور انہیں جیلوں میں بھی ڈال سکتاہوں اس کےلئے میں غیرذمہ دارٹھہرتاہوں تو ہاں میں غیرذمہ دار ہوں ،بجلی لوڈشیڈنگ پرجھوٹ اور دھوکہ برداشت نہیں کرونگا پیسکوچیف کی یقین دہانی کے باوجودد لوڈشیڈنگ ہورہی ہے پندرہ دنوں میں بجلی کامسئلہ حل کیاجائے بصورت دیگر بٹن آن آف خود کرونگا بجلی مد میں60ارب ماہانہ صوبہ دے رہاہے اس کے باوجود صارفین کوبجلی میسر نہیں ،صوبے کو اعتمادمیں لئے بغیرملاکنڈڈویژن میں ٹیکس کانفاذمنظورنہیں ملک کی خدمت کےلئے جان بھی حاضرہے لیکن زبردستی قابل قبول نہیں صوبائی خودمختاری قائم ہے ،ریونیوپرعوامی ٹیکسزظلم ہے فائلراورنان فائلرمیں فرق ہوناچاہئے ،مالدارطبقہ پرٹیکس لگاﺅہم ساتھ دینگے لیکن فرق ہوناچاہئے واپڈاکی مرضی کے بغیرکوئی چوری نہیں کرسکتا ،آئندہ بجٹ کے ذریعے ترقیاتی دورکاآغاز ہوگا ورنہ سیاست چھوڑدونگا ہیلتھ کارڈکومزید بہترکرینگے اپنی اصلاح کرکے چیزوں کو ٹھیک کرینگے ،غیرقانونی بھرتیوں کےخلاف قراردادلائینگے اپوزیشن حمایت میں ووٹ دے ،ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کےلئے اپوزیشن اراکین ضرورآئیں ،زیرالتواءترقیاتی سکیموں مکمل کئے جائیں اگر میٹریل ٹھیک نہیں توعوام اس کی نشاندہی کریں ،قانون سازی کےلئے لوگ بہت ہیں لیکن کرپشن دورہوگی ،میرٹ کی بالادستی ٹھیک ہوگی صوبہ ترقی کرے گا اس کےلئے ضروری ہے کہ بہترقانونی سازی ہواس میں اپوزیشن کا ساتھ درکار ہے کوئی طاقت صوبہ کے حقوق مانگنے سے نہیں روک سکتی صوبے کے حقوق پر سمجھوتہ نہیں کرینگے۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں