کوئٹہ، محرم الحرام میں مذہبی رواداری اور ہم آہنگی کی ضرورت ہے،مولانا عبدالحق ہاشمی

سیاست کو پاکیزہ ،ہر دبائو سے آزاد ،سیاستدانوں کوعوام کا خادم ہوناچاہیے ہیں ،آئین پاکستان اور قرآن و سنت کا نظام ہی پوری قوم کے اتحاد ، وحدت اور ترقی و استحکام کا ذریعہ ہے، صوبائی امیر جماعت اسلامی

بدھ 19 ستمبر 2018 22:10

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 ستمبر2018ء) جماعت اسلامی کے صوبائی امیرمولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ محرم الحرام میں مذہبی رواداری اور ہم آہنگی کی ضرورت ہے سیاست کو پاکیزہ ،ہر دبائو سے آزاد ،سیاستدانوں کوعوام کا خادم ہوناچاہیے ہیں ۔آئین پاکستان اور قرآن و سنت کا نظام ہی پوری قوم کے اتحاد ، وحدت اور ترقی و استحکام کا ذریعہ ہے ۔

عالمی ذرائع ابلاغ طے شدہ منصوبہ کے تحت پوری دنیا میں انتشار ِ فکر پیدا کر رہے ہیں ۔ یہ بڑی مہارت سے عالمی استعماری اشرافیہ کے طے شدہ ایجنڈا کے حصول میں معاونت کر رہے ہیں پاکستانی ذرائع ابلاغ کو سازش کا حصہ نہیں بنناچاہیے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان بڑی قربانیوں کے بعد ریاست مدینہ کی طرز پر مثالی فلاحی اور رفاہی ریاست بنانے کے لیے قائم ہوا ۔

(جاری ہے)

پاکستان کا سیکولر و لادین طبقہ ملک کی ترقی کو شراب ، کباب ، جسم فروشی اور جوا خانوں کو عام کرنے سے منسوب کرتاہے جبکہ پاکستان کی شناخت اسلامی نظریہ ہے، اس نظریہ پر مستحکم رہ کر امانت ، دیانت ، عدل و انصاف ، خود انحصاری ، محنت ، کام اور کام کے ذریعے ہی ملکی خوشحالی و استحکام لایا جاسکتاہے۔ سودی نظام معیشت کی وجہ سے بھی ہم مسائل کے شکارہیں مدارس ومساجد پر بلاوجہ حکومتی پابندیاں ناقابل قبول ہیں منافرت پھیلا نے کی ہر سازش نا کام بناناہم سب کی ذمہ داری ہے سودی نظام ظالمانہ ہے آئین میں واضح طور پر لکھا ہے کہ کوئی بھی فیصلہ قرآن و سنت کے منافی نہیں ہوگا ۔

قانون پر عملدرآمد نہ کر نے کی وجہ سے پیدا ہو رہے ہیں امام حسین ؑ ہم سب کے ہیں اس معاملے میں سب ایک پیج پر ہیں مذہبی منافرت پھیلانے کی اجازت کسی کو نہیں سود اور سرمایہ دار انہ نظام ایک استحصالی نظام ہے جو لوگوں کی معاشی آزادی کو سلب کرلیتا ہے ۔ہمارے پاس ہمارا اپنا معاشی اسلامی معاشی نظام موجود ہے ۔ہمیں اُسی نظام کو رائج کر نا چاہیئے امام حسین ؑکی قر با نی کو ہر مکتبہٴ فکر اسلام کی بقا ء سمجھتا ہے ۔

جس ملک میں لوگوں کو انصاف نہیں ملے گا تو وہاں کاہر فرد قانون کو اپنے ہاتھ میں لینا شروع کر دے گا ۔ آپس میں امن و محبت کا فروغ وقت کی اولین ضرورت ہے ۔محرم الحرام میں اگر کوئی فرد مذہبی منافرت کی بات کر تا ہے تو وہ در اصل انتشار پھیلانے کی کوشش کر تا ہے یہ اسلام کی خدمت نہیں ۔ پاکستان میں شیعہ سنی کا کوئی جھگڑا نہیں مذہبی رواداری کے فروغ کے لیے ہم سب کو کردار ادا کر نا چاہئے ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں