قوموں کو ایک دوسرے کی زبان و ثقافت سے ڈرنے کی ضرورت نہیں،عوامی نیشنل پارٹی

ثقافت قوموں کی تاریخی پہچان ہوتی ہے جس سے ناآشنا اقوام صفحہ ہستی سے مٹ جاتی ہیں ،صوبائی بیان

ہفتہ 22 ستمبر 2018 22:47

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی بیان میں پشتوزبان و ثقافت کی ترقی اور فروغ کے لئے بھرپور جدوجہد کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کسی بھی قوم کی پہچان اس کی زبان اور ثقافت سے ہوتی ہے،قوموں کو ایک دوسرے کی زبان و ثقافت سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ثقافت قوموں کی تاریخی پہچان ہوتی ہے جس سے ناآشنا اقوام صفحہ ہستی سے مٹ جاتی ہیں ، اکیسویں صدی میں آنے والا انفارمیشن ٹیکنالوجی کا انقلاب اگراپنے ساتھ آسانیاں لایا ہے تو اس انقلاب اور عالمگیریت کے فلسفے سے قوموں کی شناخت اور پہچان کو بھی بہت زیادہ خطرات لاحق ہوگئے ہیں ایسے میں ادیبوں اور شاعروں سے لے کر عام عوام تک اور سیاسی جماعتوں سے لے کر بالخصوص حکومتوں کیلئے لازم ہوگیا ہے کہ وہ پشتو سمیت یہاں بولی جانے والی تمام زبانوں ، ادب اور ثقافت کی بقاء اور ترقی کیلئے اقدامات اٹھائیں ، فخرا فغان باچاخان کے پیروکار جس بھی میدان میں ہوں وہ اس مقصد کے لئے شروع دن سے جدوجہد کرتے آئے ہیں اور آئندہ بھی فعال کردار اد ا کرتے رہیں گے۔

(جاری ہے)

پشتون کلچر ڈے کے موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی دفتر باچاخان مرکز سے جاری ہونے والے بیان میں تمام پشتونوں کو یوم ثقافت پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پشتو زبان و ادب اور پشتون ثقافت ہزاروں صدیوں کا سفر کرکے ہم تک پہنچی ہے ہم نے اگر زبان وثقافت کی بقاء اور تحفظ کیلئے کام نہیں کیا تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔

موجودہ دور کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کا دور کہا جاتا ہے اکیسویں صدی میںآ نے والا آئی ٹی انقلاب ہر شعبہ زندگی میں انسانوں کے لئے بہت ساری آسانیاں لے کر آیا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ آج زبان و ثقافت کو نئے چیلنجز کا بھی سامنا ہے پشتوسمیت اس خطے میں بولی جانے والی اکثرزبانیں بقاء کے مسئلے سے دوچار ہوگئی ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ ماضی میں اس جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی عوامی نیشنل پارٹی نی2008ء سی2013ء تک پانچ سال کے مختصر عرصے میں پشتو کی ترقی اور ترویج کیلئے حکومتی سطح پر انقلابی اقدامات اٹھائے زبان و ادب کے لئے قائم تنظیموں او ر ثقافتی مراکز کی سرپرستی کی مگر زبان و ثقافت کیلئے ابھی مزید بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمارے صوبے میں پشتوزبان و ادب کی ترقی اور فروغ کے لئے ماضی کی حکومتوں نے اس طرح سے کام نہیں کیا جس کی ضرورت تھی اسمبلی فلو ر پر پشتو، بلوچی اور براہوئی زبانوں کو نصاب کا حصہ بنانے کے لئے اعلانات تو ہوتے رہے مگر بدقسمتی سے نصاب کی تیاری اور دیگر امور میں غفلت کا مظاہرہ کیا گیاعوامی نیشنل پارٹی زبان و ثقافت کو ایک دن تک محدود کرنے کے حق میں نہیں بلکہ یہ ایک ایسا فریضہ ہے جو سال باہ مہینے ادا کیا جانا چاہئے ثقافت ایک دن تک محدود نہیں ہونی چاہئے پشتون یوم ثقافت منانے کا پیغام یہ ہے کہ ایک سال میںایک دن عام عوام اور حکومتوں کو اس جانب راغب کیا جائے اور اس کے بعد پورا سال ہر فرد اپنے طور پر زبان و ادب اور ثقافت کے فروغ کیلئے اپنا کردار ادا کرے اس حوالے سے شاعروں ادیبوں اور دانشوروںپر بہت بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں پشتون زبان اور ثقافت کیلئے اب تک جو کام ہوا ہے اس کے لئے ادیبوں اور دانشوروں نے کافی کام کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتوزبان اور پشتونوں کی ثقافت کیلئے سیاسی میدان کے ساتھ ساتھ صحافتی اور ادبی میدان میں بھی عوامی نیشنل پارٹی کا کردار تاریخی رہا ہے فخر افغان باچاخان نے بیسویں صدی میں جب وسائل انتہائی محدود تھے اس زمانے میں پشتوصحافت کو ایک نئی جہت دی اورپشتو ن رسال کے اجراء کیا پشتو صحافت پشتون رسالے کے ذکر کے بغیر ادھوری ہے جبکہ پشتو زبان و اد ب کے لئے باچاخان کا مرکز کا کردار بھی کسی تعارف کا محتاج نہیں مرکز نے ہمیشہ زبانوں اور ثقافتوں کی ترویج کا کام کیا ثقافت کسی بھی قوم کی پہچان ہوتی ہے اور دنیا کی کسی بھی قوم کو کسی دوسری قوم کی ثقافت اور زبان سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے ثقافت محبت کا پیغام دیتی ہے اور محبت زندگی کی علامت ہے۔

بیان پشتون کلچرل ڈے پر تمام پشتونوں کو مبارکباد دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومتی سطح پر پشتوسمیت تمام زبانوں کی ترقی اور فروغ کے لئے اقدامات کئے جائیں پشتو کو تعلیمی اور دفتری زبان بنانے کے لئے کام کیا جائے اور نصاب میں پرائمری سے لے کرہائیرایجوکیشن تک پشتوسمیت تمام زبانوں کو لازمی مضمون کے طور پر شامل کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں