اجتماعی کوششوں اور درست سمت میں کام کرنے سے ادارے بنتے ہیں ، جسٹس طاہرہ صفدر

ہمارا کام انصاف فراہم کرنا ہے ]ادارے کے تمام افراد ملکر نیک نیتی سے کام کریں تو ادارہ بہترین کام کر سکتا ہے ، چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ

بدھ 18 ستمبر 2019 23:53

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2019ء) بلوچستان ہائی کورٹ کی چیف جسٹس جسٹس طاہرہ صفدر نے کہا ہے کہ اجتماعی کوششوں اور درست سمت میں کام کرنے سے ادارے بنتے ہیں ، ہمارا کام انصاف فراہم کرنا ہے اگر ادارے کے تمام افراد ملکر نیک نیتی سے کام کریں تو ادارہ بہترین کام کر سکتا ہے ، یہ بات انہوں نے بدھ کو بلوچستان ہائی کورٹ میں اپنے اعزاز میں دئیے گئے الوداعی ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر بلوچستان ہائی کورٹ کے ججز ،افسران اور اہلکار بھی موجود تھے، جسٹس طاہرہ صفدر نے کہا کہ جج بن کر 37سال قبل شروع کیا جانے والے سفر انتہا کو پہنچ کر ختم ہونے والا ہے ان تمام کامیابیوں کا سلسلہ اللہ تعالی کی طرف سے ملا ہے ، انہوں نے کہا کہ عدلیہ مشین کی طرح ہے جس سے درست نتائج حاصل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ہر پرزہ اور پیچ اپنے ٹھکا نے پر ہو اور ٹھیک کام کر ے کیونکہ چھوٹی سی خرابی سے کارکردگی میں خلل آجاتا ہے عدلیہ میں ہمارا کردار پرزے کی طرح ہے ہماری اجتماعی جدوجہد ہی ادارے کو چلانے کی ضامن اور کامیابی سے ہمکنار کرنے کی بنیادہیں انہوں نے کہا کہ عدلیہ میں کام کرنے والے ہر شخص نظام کو درست سمت میں چلانے کے لئے کوشش کرنی چاہیے ہمیں اپنے آپ سے وابسطہ توقعات کو پورا کر نے کے لئے اجتماعی طور پر کام کر نے کی ضرور ت ہے انہوں نے مزید کہا کہ اگر ادارے کے تمام اجزا ملکر کر ایک سمت میں کام کریں تو ادارے بننے کا عمل شروع ہوجاتاہے ادارے بننے سے ہی کامیابی حاصل کر نا ممکن ہے انہوں نے کہا کہ کسی کے آنے جانے سے فرق نہیں پڑتا کہ وقت کی رفتار تبدیل ہو جائے البتہ نیک نیتی سے جو عمل کیا جائے اسے خداوند کریم نہ صرف عروج دیتا ہے بلکہ دوام بھی بخشتا ہے حالات میں بہتری لا نے کا جذبہ کبھی ماند نہیں پڑنا چاہیے بلکہ یہ سلسلہ جاری رہنا چاہیے اور یہی کامیابی کی کنجی ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں عہد کرنا چاہیے کہ ہم اپنے اپنے حصے کا کام اور فرائض کو درست طور پر سرانجام دینے کی کوشش کریں اور ایسا طریقہ اپنائیں کہ ہمارے گفتار و رفتار سے اندازہ ہو کہ ہم اس اہم ادارے کا حصہ ہیںجس کی ذمہ داریوں میں انصاف فراہم کرنا سر فہرست ہے

متعلقہ عنوان :

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں