ڈالروں کی پجاری این جی اوز ہمارے معاشرتی نظام کو برباد کرنے کے درپے ہیں،رہنما جمعیت علمااسلام نظریاتی

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 22:28

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2019ء) جمعیت علمااسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی کنونیئر مولانا عبدالقادرلونی مرکزی جنرل سیکرٹری مولانامحمودالحسن قاسمی مرکزی نائب امیر مولاناعبدالروف مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید حاجی عبدالستارشاہ چشتی صوبائی کنونیئر مفتی شفیع الدین نے کہا کہ مخصوص لابیاں اسلام اورملک کیساتھ غداری کرنے میں مصروف ہیڈالروں کی پجاری این جی اوز ہمارے معاشرتی نظام کو برباد کرنے کے درپے ہیں - ان کا مقصدآزادی اور آئین کی بالادستی نہیں ملک دشمن ایجنڈے پر باقاعدہ کام کررہے ہیں لادینیت اور بے حیائی سے ملک میں عدم استحکام لاناچاہتے ہیں اس ملک کی بدقسمتی ہے کہ ملک کی غداروں کووفاداری کا سرٹیفکیٹ سے نوازاجارہاہے اور ملک کے وفادار اوردیندار طبقات کو مغربی قوتوں کی خوشنودی کے لیے دیوار سے لگایاجارہاہے انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے ملک وقوم کو فکری معاشی اورسیاسی طور پر ملک کومغربی قوتوں کاغلام بناکررکھاہے ملحدانہ اور مغربی نصاب تعلیم سے نوجوان کو فکری طور پر غلام اورمعاشی میدان میں ملک وقوم کو آئی ایم ایف کاغلام بنادیاہیں انہوں نے کہا کہ مغربی این جی اوزکی نمائندے اسلام کی صاف تعبیرات وتعلیمات کے کوماننے سے صاف انکار کر دیتے ہیں جس میں ہمارے معاشرے کو ایسے حدود و قیود کے تحت لاتے ہیں ان کامقصد نہ آزادی ہے نہ برابری.مرد کی حاکمیت کا انکار ہے نہ حقوق کا جھگڑا اصل میں ہمارے معاشرتی نظام کو برباد کرنے کے درپے ہیں اسلام نے معاشرے میں مرد اورعورت کو جو حقوق ہیں ، ان کی جو عزت ہے اس کا یہ نام نہاد آزادی پسند خواتین سوچ بھی نہیں سکتیں مغربی قوتوں کی پیدوار موم بتی مافیازملک دشمن ایجنڈے پرقوم کو گمراہ کرکے پاکستان کو توڑنے کے مشن پر ہیں ان کی ناپاک عزائم اور سازشوں کی نتائج مخلوط نظام تعلیم میں بے حیائی اور بلیک ملنگ کی صورت میں قوم دیکھ رہی ہیں انہوں نے کہافکری غلامی دنیا کی بدترین غلامی ہیں آج دنیائے کفرمسلمان کی نوجوان نسل کوفکری غلام بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں تاکہ ہمارے قومی شناخت اوراسلامی تشخص کوختم کیاجارہاہیں دینی اور عصری اداروں میں اپنے اکابرین کی افکار کی ترویج سے ہم اس فکری. سیاسی.اوراقتصادی غلامی سے نجات مل سکتی ہیں چودہ سو سال پہلے اسلام نے انسانیت کوفکری غلامی سے نکال کرآزادی وحریت کی سوچ دی اگرچہ قید وبند اور زنجیروں میں جھکڑے ہوئے تھے لیکن فکری طور پرآزاد تھے�

(جاری ہے)

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں