طلبا سیاست پر پابندی کے آڑ بلوچ طلبا کے خلاف انتقامی کاروائیوں کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے ،نزیر بلوچ

اتوار 19 جنوری 2020 00:00

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جنوری2020ء) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی چیئرمین نزیر بلوچ نے کہا ہے کہ طلبا سیاست پر پابندی کے آڑ بلوچ طلبا کے خلاف انتقامی کاروائیوں کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کردی گئی ہے بلوچستان بھر میں طلبا کے شعوری پروگرامز پر قدغن لگانے کے بعد اب ایک دفعہ پھر طلبا لاپتہ کیا جارہا ہے انہوں نے کہا ہے پہلے سے ہزاروں لاپتہ افراد میں سے چند سو لاپتہ افراد کی بازیابی خوش آئند ہے لیکن جب تک بلوچستان کے حوالے سے طاقت کے استعمال کی پالیسی کو تبدیل نہیں کی جاتی اور قومی برابری کے بنیاد پر بات نہیں کی جائے گی مسائل کا حل ناممکن ہے انہوں نے مزید کہا ہے طلبا کو سیاسی عمل سے دور رکھنے کا مقصد صرف خوشامدی عناصر کے زریعے نوآبادیاتی سرگرمیوں کو آگے بڑھانا ہے تاکہ باشعور قیادت کاراستہ روک کر قوم کو شعوری طورپرپسماندہ رکھی جاسکے انہوں نے مزید کہا ہے انہوں نے مزید کہا ہے موجودہ حکومت ایک طرف نام نہاد تعلیمی اصلاحات کا راگ آلاپ رہی ہے لیکن دوسری جانب تعلیمی اداروں میں مسائل کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کی گئی ہے بولان میڈیکل یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کو مسائل کا شکار بنانے کا مقصد طلبا میں سیاسی رجحان کو کمزور کرنا ہے اسی طرح بلوچستان بھر کے کالجز کو بھی مسائل کا شکار بنا دی گئی ہے جبکہ آواز بلند کرنے پر طلبا کے خلاف انتقامی کاروائی کی جاتی ہے انہوں نے کہا ہے طلبا سیاست پر قدغن تعلیمی اداروں کے غیر فعالی کے خلاف بلوچستان بھر میں احتجاجی شیڈول کا اعلان کیا جائے گا ۔

متعلقہ عنوان :

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں