بلوچستان میں لاپتہ افراد کا جاری سلسلہ اور بلوچ علاقوں میں جاری آپریشنز انتہائی تشویشناک ہیں،محمد لقمان کاکڑ

جمعرات 6 اگست 2020 23:35

ةکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 اگست2020ء) کوئٹہ، بلوچستان نیشنل پارٹی کوئٹہ کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری محمد لقمان کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں لاپتہ افراد کا جاری سلسلہ اور بلوچ علاقوں میں جاری آپریشنز انتہائی تشویشناک ہیں گزشتہ چند ماہ سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں آپریشنز نے عوام کو نقل مکانی پر مجبور کر دیا ہے بلوچستان کا مسئلہ ایک بحرانی صورت اختیار کر چکی ہے آئے روز بلوچ نوجوان لاپتہ کئے جا رہے ہیں اور مسخ شدہ لا شوں کی تعداد میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے بلوچستان میں ریاستی مظالم اتنے بڑھ چکے ہیں کہ آج یہاں کی زمین اور پہاڑ بھی خون کے آنسو رورہے ہیں ریاست کی بربریت کی پالیسی بالکل ہی ناکام ہو چکی ہے بلکہ ریاست کی اس ناروا سلوک کی وجہ سے مزاحمت کاروں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے یہاں کے عوام بدل ہو چکے ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ ریاست بلوچستان کو ایک کالونی کی طرح چلا رہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاپتہ افراد کے لواحقین سے ماما عبدالقدیر کے کیمپ میں اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کیا اس موقع پر بلوچستان نیشنل پارٹی ڈیرہ غازی خان کی وفد بھی موجود تھی انہوں نے کہا کہ ریاست جب تک اپنی پالیسی تبدیل نہیں کرے گی بلوچستان میں تب تک امن کی بحالی ناممکن ہے اور مزاحمت کا یہ سلسلہ بھی جاری رہے گا اور بیرونی طاقتیں بھی اس موقع کو غنیمت سمجھ کر اس سے بھر پور فائدہ اٹھا تے رہیں گے ریاست سردار اختر جان مینگل کے چھ نکات کو عملی جامعہ پہنا کر نہ صرف اپنے کھوئی ہوئی اعتماد کو بحال کر سکتی ہے بلکہ اسی کو آغاز حقوق بلوچستان کا نام دے کر بلوچستان کی محرومیوں کو دور کرنے کا آغاز بھی کر سکتی ہے

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں