بلوچستان کے احساس محرومی و پسماندگی کا تسلسل کل تک جاری ہے،جے یو آئی نظریاتی

بدھ 27 جنوری 2021 23:24

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جنوری2021ء) جمعیت علما اسلام نظریاتی بلوچستان کے صوبائی امیر مولناعبدالقادرلونی صوبائی جنرل سیکرٹری حافظ عبد الاحدکبدانی سرپرست مولناخدائے نظر مولوی نعمت اللہ شیرانی ،سنئیرنائب امیر مولنامحمدحیات مفتی رحمت اللہ خلجی حاجی عبیداللہ حقانی، مولوی رحمت اللہ حقانی، سید ثنااللہ شاہ، حافظ عبدالواحد ہاشمی، سالار عبدالولی سالار نیکہا کہ صوبے کی سیٹیں بڑھنے سے لوگوں کے دیرینہ مسائل حل ہوگے ۔

بلوچستان کے احساس محرومی دور ہوگی صوبہ میں پسماندگی کی تسلسل آج تک جاری ہے کسی دور میں تحفظات اور خدشات دور نہیں کئے بلوچستان کے عوام کی مسلسل جوشخبریوں کے سننے سے کان پک گئے ہیں لیکن عملا اب تک کچھ نہیں ہوا انہوں نے کہا کہ وسائل کی لوٹ مار معاشی اور صنعتی استحصال سیبلوچستان 72سال سے محرومیوں کا شکار ہے نشستوں کی کمی سے بلوچستان کی عوام کو بنیادی حقوق سے محروم کر رکھا گیا ہے بلوچستان میں قومی اور صوبائی نشستوں کی اضافے کی سیٹوں میں اضافہ ناگزیر ہو چکا ہے بلوچستان کے سلگتے ہوئے مسائل کے حل اور ماضی کی غلطیوں، کوتاہیوں اور خامیوں کا ازالہ ممکن ہوگا انہوں نے کہا کہ رسائل و سائل سے مالا مال رقبے کے لحاظ سے سب بڑا صوبہ بلوچستان انتہائی پسماندہ ترین صوبہ ہے۔

(جاری ہے)

ماضی میں بلوچستان کولاوارث سمجھنیسے پسماندگی غربت جہالت خاتمے کی بجائے بڑھ رہی ہے انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکمرانوں کی امتیازی رویہ سے بلوچستان ترقی میں پیچھے رہ گیا تھا بلوچستان کی پسماندگی کی وجہ ماضی کے حکمران ہیں بد قسمتی سے ماضی میں بلوچستان سے وعدے تو کئے گئے مگر عملدرآمد نہ ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ ساحل اور وسائل سے بلوچستان ترقی کی بے پناہ صلاحیت اور مواقع موجود ہیں۔قدرتی وسائل سے مالا مال اور رقبے کی لحاظ کو ملحوظ نظر رکھ کر اس صوبے کے عوام کے ساتھ اگر انصاف کیا جاتا تو آج یہاں لوگ اس قدر بد حالی کا شکار نہ ہوتے۔ اختیار ات و وسائل کی منصفانہ تقسیم ہو تو صوبوں کی مسائل حل ہوسکتی ہے اور رکاوٹیں دور ہوگی

متعلقہ عنوان :

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں