راولپنڈی،پی ایچ اے عملے کی مبینہ ملی بھگت ، ہورڈنگ بورڈز کے ٹیکس نادہندگان سے وصولیوں کی بجائے بوگس این او سی جاری کرنے کاا نکشاف

جمعہ 19 اپریل 2019 23:44

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2019ء) پارکس اینڈ ہارٹیکلچراتھارٹی (پی ایچ ای) کے عملے کی مبینہ ملی بھگت سے ہورڈنگ بورڈز کے ٹیکس نادہندگان سے وصولیوں کی بجائے بوگس این او سی جاری کرنے کاا نکشاف ہوا ہے جس کے تحت ایسے سائن بورڈ ز پر فرضی ناموں سے این او سی جاری کئے جا رہے ہیں جو پہلے ہی2سی3سال مروجہ ٹیکس ادا نہیں کر رہے اس ضمن میں ریاض سائن نامی (تشہیری )کمپنی نے چیئر مین پی ایچ اے کو دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ریاض سائن پی ایچ اے میں رجسٹرڈ کمپنی ہے لیکن اس کمپنی کے نام پر کمرشل مارکیٹ میں 20فٹ اونچائی اور60فٹ چوڑائی سائز مشتمل جس بورڈ کا این او سی جاری کیا گیا ہے اس کا اس کمپنی سے کوئی تعلق نہ ہے اس ضمن میں معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ بورڈ کا 7لاکھ روپے سالانہ کے حساب سے مقررہ ٹیکس گزشتہ3سال سے ادا نہیں کیا گیا اس طرح صرف ایک بورڈ کا مجموعی طور پر20لاکھ روپے سے زائد ٹیکس ادا نہ ہونے کے باوجود کمپنی سے خفیہ تجدید کر کے این او سی کسی اور نام سے جاری کیا گیا جبکہ ذرائع کے مطابق اس وقت آئی جے پی روڈ سمیت بعض مقامات پر ایسے قد آدم ہورڈنگ بورڈ موجود ہیں جنہیں سپریم کورٹ نے ممنوع قرار دے کر اتارنے کا حکم دیا تھا اس حوالے رابطہ کرنے پرپی ایچ اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر مارکیٹنگ مسعود اختر نے ’’آن لائن‘‘کو بتایا کہ ریاض سائن نامی کمپنی کی جانب سے ہمیں درخواست موصول ہوئی تھی کہ ان کے نام سے جاری ہونے والا این او سی منسوخ کیا جائے اس حوالے سے ابھی ضابطے کی کاروائی اور فائل ورک جاری تھا کہ انہوں نے ایک نئی درخواست دے دی ہے جس میں انہوں نے یہ این او سی بحال رکھنے کی استدعا کی ہے اہم نئی درخواست کے مندرجات بارے فی الوقت کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں