سموگ سے بچائو کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں، فصلوں کی باقیات کو آگ نہ لگائی جائے

منگل 15 اکتوبر 2019 18:20

راولپنڈی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2019ء) فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے سے فضائی آلودگی(سموگ)پیدا ہوتی ہے ۔ سموگ کے اثرات کو کم کرنے کے لیے فصلوں کی باقیات کے مڈھوںکو آگ نہ لگائی جائے بلکہ ان کو زمین میں ملا کر زمین کی زرخیزی میں اضافہ کریں۔ فصلات کی باقیات کو آگ لگانے سے پیدا ہونے والے سموگ کی وجہ سے انسانی زندگی، باغات، فصلات اور سبزیات پر منفی اثرات مرتب ہونے کا اندیشہ موجود ہوتا ہے۔

امسال فیلڈ اسسٹنٹس روزانہ کی بنیاد پر دھان کی فصل کی باقیات کو جلائے جانے والے واقعات کو مانیٹر کررہے ہیں۔ لہذٰا کاشتکار دھان کی کٹائی کے بعد مڈھوں کو آگ لگانے سے گریز کریں کیونکہ اس عمل سے نہ صرف زمین کی بالائی سطح پر موجود نامیاتی مادہ کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ زمین کی زرخیزی بھی متاثر ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

دھان کے مڈھوں سے اٹھنے والا دھواں ٹریفک حادثات اور انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بھی بنتا ہے۔

دھان کے مڈھوں کو تلف کرنے کیلئے کاشتکار روٹا ویٹر یا ڈسک ہیرو کی مدد سے باقیات کو زمین میں ملا دیںیا گہرا ہل چلا کر آدھی بوری یوریا فی ایکڑ چھٹہ کرکے پانی لگا دیں۔اس سے زمین کی زرخیزی اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ کاشتکاروں سے بھی اپیل کی جاتی ہے کہ وہ محکمہ زراعت پنجاب سے اس سلسلے میں مکمل تعاون کریں کیونکہ سموگ کی وجہ سے انسانی زندگیوں پر براہ راست منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں