} واپڈا میپکو ساہیوال سر کل نے لائن لاسز کو چھپانا شروع کردیا

314فیڈروں کو پورے مہینے میں 4سی6گھنٹے بند رکھنے کے منصوبہ کے دوسرے مر حلہ پر عملدرآمد شروع کردیا

پیر 14 اکتوبر 2019 19:06

ة ساہیوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اکتوبر2019ء) واپڈا میپکو ساہیوال سر کل نے بڑھتے ہوئے لائن لا سز کو چھپانے کے لئے 314فیڈروں کو پورے مہینے میں 4سی6گھنٹے بند رکھنے کے منصوبہ کے دوسرے مر حلہ پر آج سے عمل شروع کر دیا ہے ۔پہلے مر حلہ میں یکم اکتوبر،دو اکتوبر،تین اکتوبر،سات اکتوبر ،آٹھ اکتوبر،نو اکتوبر اور دس اکتوبر کو 16-16 فیڈروں سے چار چار گھنٹے بجلی کی سپلائی معطل کر کے 228گھنٹے غیرا علانیہ لوڈ شیڈنگ کی گئی۔

دوسرے مر حلہ میں آج 14۔اکتوبر ،15اکتوبر،16اکتوبر اور17۔اکتوبر کو صبح سات بجے سے ایک بجے تک 16-16۔فیڈروں پر آج چھ ۔چھ گھنٹے بجلی کی سپلائی معطل رکھی گئی ۔اس مر حلہ میں 384گھنٹے بجلی غیر اعلانہ لوڈ شیڈنگ ہوگی۔تیسرے مر حلہ میں 24,23,22,21۔اکتوبر کو16فیڈر بند کئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

اکتوبر کے آخری مر حلہ میں 28ا۔کتوبر،29۔اکتوبر ،30۔اکتوبر اور31۔اکتوبر کو بھی16-16۔

فیڈروں پر بجلی کی سپلائی چھ،چھ گھنٹے معطل رکھی جائے گی۔اس سے واپڈا ساہیوال ڈویژن، نمبر1واپڈا ساہیوال ڈویژن،نمبر2،واپڈاپاکپتن ڈویژن واپڈا،عارف والہ ڈویژن اور واپڈاچیچہ طنی ڈویژن میپکو شامل ہیں اور واپڈا حکام نے مو قف اختیار کیا ہے اس دوران در ختوں کی کٹائی ،کھمبوں کو مضبوط کر نے وغیرہ کا کام کیا جارہا ہے جبکہ واپڈا میپکو ساہیوال سر کل نے رواں سال 400سے زائد نئے ٹیوب ویلوں کے کنکشن لگائے ور ان نئے کنکشن لگاتے وقت دو سے چار،چھ تک کھمبے لگائے گئے ان کھمبوں کی بنیادوں کے لئے ڈیمانڈ نوٹس میں واپڈا نے ٹیوب ویلوں کے مالکان سے 15ہزار سے 25ہزار تک رقوم وصول کیں کہ کھمبوں کو مظبوط کر نے کے لئے واپڈا سیمنٹ اور بجری وغیرہ ڈال کر کھمبوں کو مضبوط کرے گا لیکن 8ماہ کا عر صہ گزر نے کے باوجود ان کھمبوں کو مضبوط نہیں کیا گیا بلکہ جب طوفان اور آندھیاں آئیں تو تاریں ٹوٹ گئیں اور کئی کھمبے ٹیڑھے ہو گئے لیکن واپڈا نے ٹیوب ویل مالکان کو کوئی مدد نہ دی۔

جس کی وجہ سے ان کھمبوں کی بنیادیں واپڈا حکام کی بے حسی کی وجہ سے غیر محفوظ ہیں اس کا چیف میپکو کو فوری نوٹس لینا چا ہئے اور400سے زائد ٹیوب ویل مالکان کے بجلی کے کھمبوں کو مضبوط کر کے اپنا فر ادا کر نا چا ہئے۔

متعلقہ عنوان :

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں