ساہیوال ،وزیراعظم کے نوٹس کے باوجوداضافہ شدہ فیسوں کی واپسی ناممکن

904پرائیویٹ سکولوں نے والدین سے فیسوں میں اضافہ کے نام پر گیارہ روڑ92لاکھ روپے بٹور لئے

بدھ 23 ستمبر 2015 18:42

ساہیوال(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 23 ستمبر۔2015ء) ضلع ساہیوال کے 904رجسٹرڈ سکولوں اور 173غیر رجسٹرڈ سکولوں نے والدین سے تعلیمی سال کے آغاز سے لے کر اب تک دو مر تبہ فیسوں میں اضافہ کر کے 11کروڑ 92لاکھ رو پے ہڑ پ کر لئے جن میں 216محکمہ تعلیم کے پاس رجسٹرڈ ہائی اینڈ ہائر سیکنڈری کے سکولز 688پرائمری اور مڈل ،گر لز اور بوائز رجسٹرڈ سکول شامل ہیں جب کہ 173غیر رجسٹرڈ سکول بھی ہیں جو کہ محکمہ تعلیم کے افسروں سے مک مکا کر کے چل رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان سکولوں کے مالکان نے فیسوں میں تعلیمی سال کے آغاز پر اپریل میں 100رو پے سے 4000رو پے تک فیسیں بڑ ھائیں اور 500رو پے سے لے کر 800رو پے تک فی طالب علم جنریٹر اور یو پی ایس کے انتظامات کے نام پر والدین سے زبر دستی وصولیا کی گئیں اور ان سکولوں کی طرح 173غیر رجسٹرڈ سکولوں نے بھی فیسوں وغیرہ کی مد میں وصولیاں کیں جبکہ پرائیویٹ سکولوں میں سیکیورٹی کے لئے کیمرے نصب کر نے کے نام پر بھی 100روپے سے لے کر 300روپے تک فی طالب علم وصول کئے گئے اب معاملہ وزیرا عظم کے نو ٹس میں آنے کے بعد سکولوں کے مالکان نے والدین کو فیسوں کی واپسی سے انکار کر دیا ہے اور والدین نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے بچوں کے مستقبل کو داؤ پر لگانے سے بچائیں اور اگرحکومت فیسیں واپس نہیں کرا سکتی تو جھو ٹے دعوے نہ کئے جائیں والدین کے مطابق فیسوں کی جبرل وصولی کا سلسلہ اب بھی جا ری ہے۔

متعلقہ عنوان :

ساہیوال میں شائع ہونے والی مزید خبریں