سانگھڑ،سندھ پبلک پراسیکیوشن اور سالویسٹر ڈیپارٹمنٹ کے افسران اور ملازمین کا اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ

پیر 27 فروری 2017 23:03

سانگھڑ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 فروری2017ء) سندھ پبلک پراسیکیوشن اور سالویسٹر ڈیپارٹمنٹ کے لاء افسران جن میں ڈسٹرکٹ اٹارنی ملک اشرف ،ڈپٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی سردار آرئیں ،ڈپٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی واجد علی شاہ ،ایڈیشنل ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر محمد ابراہیم میمن ،ایڈیشنل ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر شیر گل نیازی،ایڈیشنل ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹرطاہر خان کی قیادت میں لوئر اسٹاف سمیت جوڈیشل کمپلیکس کے احاطے میں احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا جس میں ممبر سندھ بار کونسل ایڈوکیٹ سائیں بخش نظامانی ،سابق صدر DBAظفر حیات شاہ،جرنل سیکریٹری DBAمحمد یاسین خاصخیلی اورڈسٹرکٹ بار کے تمام ممبران نے جذبہ خیر سگالی کے تحت احتجاجی مظاہرے میں بھرپور شرکت کی اس موقع پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سندھ پراسیکیوشن ایند سالویسٹر ڈیپاڑٹمنٹ کے لاء افسران کا کہنا تھا کہ سرکاری وکیلوں کی تمام مراعات جوڈیشل افسران کے برابر کی جائیں سرکاری گاڑی دی جائے سرکاری طور پر گھر دئیے جائیں وقت پر ترقی دی جائے جوڈیشل افسران کے برابر سروس اسٹریکچردیا جائے یوٹیلیٹی الائونس اور اپگریڈیشن مقررہ وقت پر دی جائے 17گریڈ کے ایک سرکاری وکیل کی تنخواہ ہائی کورٹ کے ہائی کورٹ کے 5گریڈ کے ملازم سے بھی کم ہے اس موقع پر ممبر سندھ باکونسل سائیں بخش نظامانی ،ظفر حیات شاہ اور محمد یاسین خاصخیلی کا کہنا تھا کہ آج ڈسٹرکٹ بار سانگھڑ نے جذبہ خیر سگالی کے تحت ؂سندھ پراسیکیوشن ایند سالویسٹر ڈیپاڑٹمنٹ کے لاء افسران کے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی اور ضلع بھر میں آج عدالتوں کا وکلاء نے بائیکاٹ کرتے ہوئے وزیر اعلی سند ھ سے مطالبہ کیا ؂سندھ پراسیکیوشن ایند سالویسٹر ڈیپاڑٹمنٹ کے لاء افسران کے تمام مطالبات حقی واجبی اور جائز ہیں سند ھ حکومت فوراً لاء افسران اور لوئر اسٹاف کے جائز مطالبات حل کرکے نوٹیفیکیشن جاری کرے اگر ایسا نہ کیا گیا تو سندھ بھر کے تمام سرکاری و غیر سرکاری وکلاء ؂سندھ پراسیکیوشن ایند سالویسٹر ڈیپاڑٹمنٹ کے لاء افسران کی جاری تحریک میں شامل ہوجائیں گے اور سندھ بھر میں وسیع احتجاجی تحریک شروع کردیں گے جس سے پورے صوبے میں عدالتی کاروائی معطل ہوکر رہ جائیگی۔

(جاری ہے)

جبکہ پنجاب میں بھی پراسیکیوشن ایند سالویسٹر ڈیپاڑٹمنٹ کے لاء افسران کو نان پریکٹسنگ الائونس کے طور پر سینئر سرکاری وکیل کو 35 ہزار اور جونئیر سرکاری وکیل کو 17ہزار دیا جاتا ہے جبکہ صوبہ سندھ میں پنجاب کے آدھے جتنا نان پریکٹسنگ الائو نس سرکاری وکلاء کو دیا جاتا ہے جوکہ سندھ کے سرکاری وکلاء کے ساتھ ایک بہت بڑی ناانصافی ہے ہم بھی عدالت کا ایک اہم ستون ہیں حکومت سندھ سرکاری وکلاء کو جوڈیشل افسران کے برابر مراعات دے گی تو سرکاری لاء افسران سائل کو انصاف دلانے کے لئے ذیادہ سے ذیادہ محنت سے کام کریں گے جس سے محکمہ قانون سندھ کا نام روشن ہوگا

متعلقہ عنوان :

سانگھڑ میں شائع ہونے والی مزید خبریں