لله*شیخوپورہ، مبینہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کی خودکشی کا معاملہ پنجاب اسمبلی میں پہنچ گیا

جمعرات 16 مئی 2024 18:05

مانانوالہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مئی2024ء) شیخوپورہ ہسپتال کے 3 درندہ صفت سیکیورٹی گارڈوں کی مبینہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی کی خودکشی کا معاملہ پنجاب اسمبلی میں پہنچ گیا ۔

(جاری ہے)

ڈی ایچ کیو ہسپتال شیخوپورہ کے ذیلی ادارہ شہباز شریف مدر اینڈ چلڈرن کمپلیکس کے 3 سیکیورٹی گارڈوں کے ایک طلاق یافتہ لڑکی کو اغوائ کر کے گینگ ریپ کا نشانہ بنانے اور پھر معاشرے کی ندامت اور لوگوں کے uطعنوں سے بچنے کی خاطر متاثرہ لڑکی مہوش بی بی کے خود کشی کرنے کا معاملہ پنجاب اسمبلی میں پہنچ گیا ہے سنی اتحاد کونسل کے رکن پنجاب اسمبلی سردار محمد سرفراز ڈوگر نے یہ معاملہ پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا جس پر اگلے 2 روز کے بعد بحث ہونے کی توقع ہے سردار محمد سرفراز ڈوگر نے یہاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ہسپتال میں بھانجی کی تیمارداری کی خاطر آنے والی غریب گھرانے کی لڑکی کو اغوائ کر کے درندہ صفت نام نہاد سیکیورٹی گارڈوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا مگر حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی ہے ہمارا خیال تھا کہ خاتون وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف کی اس دلخراش واقعہ پر رات کی نیندیں حرام ہو جائیں گی مگر حقیقت یہ ہے کہ ابھی تک پولیس تینوں سیکیورٹی گارڈوں کو گرفتار نہ کر سکی ہے کسی نے نہیں سوچا کہ قوم کی بیٹی نے درندگی کا نشانہ بننے کے بعد کیوں عدالت کی بجائے قبر میں جانے کو ترجیح دی یہ تمام معاملات پنجاب اسمبلی میں زیر بحث لائے جائیں گے ڈی ایچ کیو ہسپتال ایک دو آرتھو پیڈک سرجنوں اور سپیشلیسٹ ڈاکٹروں نے اپنے پرائیویٹ ہسپتالوں کے لیے مریضوں کا بکنگ سنٹر بنایا ہوا ہے ٹراما سنٹر میں آنے والے مریضوں کو فوری طور پر علاج کرنے کی بجائے لاہور ریفر کر دیا جاتا ہے ہسپتال میں لوکل سطح پر ہونے والے کاموں اور سامان کی خرید اور مرمت میں وسیع پیمانے پر گڑ بڑ ہوتی ہے مگر حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں سردار محمد سرفراز ڈوگر نے کہا کہ مہوش بی بی کے خاندان کو انصاف ملنے تک ہم چین سے نہ بیٹھیں گی

شیخوپورہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں