سری لنکن فیکٹری مینیجر قتل ،مزید چھ افراد گرفتار ،پولیس نے 13 ملزمان کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ بھی حاصل کرلیا

اتوار 5 دسمبر 2021 16:45

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 دسمبر2021ء) پنجاب پولیس نے سری لنکن فیکٹری مینیجر پریانتھا کمارا کو تشدد کر کے قتل کرنے کے مقدمے میں مزید 6 افراد کو گرفتار کرلیا ،13 ملزمان کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ بھی حاصل کرلیا گیا۔سیالکوٹ کے 13 مرکزی ملزمان کو فوجداری عدالت کے جج ظریف احمد کے سامنے پیش کیا گیا، پولیس کی درخواست پر عدالت نے ایک روزہ راہداری ریمانڈ ریمانڈ دے دیا۔

جن ملزمان پر 3 دسمبر کو سری لنکن شہری کو بہیمانہ تشدد کر کے قتل کرنے میں مرکزی کردار ادا کرنے کے الزامات ہیں، ان میں فرحان ادریس، صبوربٹ، طلحہ، عبدالرحمٰن، عمران، تیمور، شعیب، راحیل، عثمان، شاہزیب احمد، ناصر،احتشام اور جنید شامل ہیں۔اگوکی پولیس تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) ارمغان مقط کی درخواست پر راجکو انڈسٹریز کے 900 ورکرز کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302، 297، 201، 427، 431، 157، 149 اور انسداد دہشت گردی قانون کے 7 اور 11 ڈبلیو ڈبلیو کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

درخواست گزار نے کہا کہ مظاہرین نے ان کی موجودگی میں پریانتھا کو تھپڑ، ٹھوکریں اور مکے مارے اور لاٹھیوں سے تشدد کیا اور وزیرآباد فیکٹری سے گھسیٹ کر باہر لائے جہاں ان کی موت ہوگئی اور اس کے بعد ان کی لاش کو آگ لگادی۔ایس ایچ او کے مطابق اہلکاروں کی کمی کے باعث وہ مشتعل ہجوم کے آگے بے بس تھا۔پنجاب پولیس کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری ایک بیان کے مطابق گزشتہ 2 روز کے دوران پولیس 124 افراد کو گرفتار کرچکی ہے جس میں 19 مرکزی ملزمان بھی شامل ہیں۔

بیان میں بتایا گیا کہ سی سی ٹی وی وی فوٹیجز اور موبائل فون ڈیٹا کی مدد سے ملزمان کا شراغ لگایا جارہا ہے، جو اپنے عزیز و اقارب کے گھروں میں روپوش ہوگئے تھے۔پولیس کا کہنا تھا کہ 124 گرفتار افراد میں 19 نے اس بہیمانہ قتل میں مرکزی کردار ادا کیا تھا'۔بیان میں کہا گیا کہ زیر حراست افراد میں سے اشتعال پھیلانے اور تشدد میں ملوث افراد کی نشاندہی کرنے کا عمل جاری ہے، وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اور آئی جی پنجاب تحقیقات کے سارے عمل کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔

سیالکوٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں