حکومت کاروباری سرگرمیوں کے اوقات کار میں نظرثانی کرے ،حاجی ہارون میمن

جمعرات 26 نومبر 2020 20:59

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2020ء) آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے بانی و قائد حاجی محمد ہارون میمن نے کہا ہے کہ حکومت کاروباری سرگرمیوں کے اوقات کار اور ہفتہ میں میں دو چھٹیوں کے معاملے پر نظر ثانی کرے دکانیں کھلنے اور بند کرنے کا وقت صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک کیا جائے اور ہفتے میں صرف ایک چھٹی جمعہ کی جائے تاکہ کاروباری سرگرمیاں زیادہ متاثر نہ ہوں اور دکانداروں کے ساتھ ساتھ مزدور اور محنت کش طبقہ بھی پریشان نہ ہو۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے تاجر سیکریٹریٹ شاہی بازار میں تاجر تنظیمات کے عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی پہلی لہر کے دوران ہونے والے لاک ڈاؤن سے ہونے والے کاروباری نقصانات کا ابھی تک ازالہ نہیں ہوسکا ہے کاروبار کو مزید زیادہ بند رکھنے سے ملک بھر میں لوگوں کی معاشی مشکلات بڑھیں گی۔

(جاری ہے)

ایس او پیز کو مد نظر رکھتے ہوئے صبح 8 بجے سے رات 8 بجے تک سکون سے کاروبار کرنے دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایس او پیز پر سب سے زیادہ عمل تعلیمی اداروں میں کیا گیا اس کے باوجود اسکول کالجز بند کرکے طلبہ و طالبات کو گھومنے پھرنے کا موقع دے دیا گیا ہے جس سے کورونا کے پھیلنے کا خدشہ ہے تعلیمی اداروں میں ایس او پیز کے تحت طالب علموں کی تعلیمی مصروفیت کورونا سے محفوظ رہنے کا ذریعہ ہے تعلیمی ادارے بند کرنے کی مخالفت تمام نجی تعلیمی اداروں کی تنظیموں نے بھی کی ہے حکومت قابل عمل اور عوامی نفاذ کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلے کرے انہوں نے کہا کہ ایس او پیز پر عمل کرنا ہر شخص کی ذمہ داری ہے غفلت کوتاہی اور لاپرواہی کرنے والے اپنا ہی نقصان کریں گے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تاجروں اور اساتذہ و طالب علموں کے جائز اور قابل عمل تجاویز اور مشوروں پر عملدرآمد کرکے ہی ہم موجودہ صورتحال سے نمٹ سکتے ہیں لہٰذا حکومت اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرکے تاجروں اور عوام کے مطالبات تسلیم کرے۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں