پسماندہ علاقوں کے غریب طلباء کو سکالرشپس فراہم کر رہے ہیں، رواں سال جامعہ نے 2000 طلباء کو سکالرشپس دیں، وائس چانسلر سکھر آئی بی اے یونیور سٹی

منگل 23 اپریل 2024 16:59

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2024ء) وائس چانسلر سکھر آئی بی اے یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ نے کہا ہے کہ ہر سال غریب طلباء کو متعدد اسکالرشپس فراہم کر رہے ہیں ، رواں سال میں جامعہ نے تقریباً 2000 طلباء کو سکالرشپس دی ہیں ، ہم ہر سال اتنی ہی سکالرشپس لانے کے لیے پر امید ہیں جتنے یونیورسٹی میں داخلے ہوتے ہیں ۔

سکھر آئی بی اے یونیورسٹی کی جانب سے جاری کئے گئے پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ سکھر آئی بی اے یونیورسٹی ملک کے پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے مستحق طلباء کو بڑی تعداد میں اسکالرشپس دے کر اعلیٰ تعلیم تک رسائی میں معاونت کر رہی ہے ۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ نے اپنے بیان میں کہا کہ کمیونٹی کی خدمت کے یونیورسٹی کے مشن کے سلسلے میں یونیورسٹی پاکستان کے پسماندہ علاقوں بالخصوص سندھ کے ہزاروں ہونہار طلباء کی مدد کے لیے کوشاں ہے۔

(جاری ہے)

وائس چانسلر نے کہا کہ یہ حکومت، غیر سرکاری تنظیموں، کارپوریٹ اداروں اور انفرادی مخیر حضرات اور وسیع عطیہ دہندگان کے تعاون سے ممکن ہوا ہے۔پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ نے یہ بھی بتایا کہ موجودہ سال میں، یونیورسٹی نے تقریباً 2000 طلباء کو، تقریباً 335 ملین روپے، پہلے سے زیادہ رقم کی سکالرشپس دی ہیں۔ 2023-24 تعلیمی سال کے لیے کل انٹیک 770 میں سے تقریباً 450 طلبہ کو وظائف دیے گئے ہیں، جو کل اِن ٹیک کا تقریباً 60 فیصد بنتا ہے۔

وائس چانسلر نے کہا کہ سکالرشپس دینے والوں میں ہائر ایجوکیشن کمیشن، آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل)، کانٹی نینٹل بسکٹ لمیٹڈ، ماری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ایم پی سی ایل)، اُچ پاور کمپنی لمیٹڈ، برٹش کونسل، یو ایس ایڈ، سندھی ایسوسی ایشن آف نارتھ امریکہ شامل ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ خیرپور شوگر ملز کی طرف سے ہدایت جمانی ویلفیئر فنڈ، پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ (پی ای ای ایف)، بلوچستان ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ (بی ای ایف)، سندھ ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ (سِیف )، اور بہت سے انفرادی مخیر حضرات بشمول یونیورسٹی کے سابق طلباء کی جانب سے سکالرشپس بھی شامل ہیں۔

اپنے بیان میں پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ نے کہا کہ ہم حکومت سندھ کے شکر گزار ہیں جو کہ سندھ ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کے ذریعے بھرپور تعاون فراہم کر رہے ہیں۔ وہ سالانہ 200 مستحق اور ہونہار طلباء کو اسکالرشپس فراہم کرتے ہیں، اور ہماری کوششوں سے، انہوں نے 24-2023 کے سیشن میں اس تعداد کو 280 تک بڑھایا ہے، جس میں جامعہ کے تین کیمپسز خیرپور، کندھ کوٹ اور دادو کئمپسز، میں سے ہر ایک کو 20 اضافی 60 سلاٹس دیئے جائیں گے۔

وائس چانسلر نے یہ بھی بتایا کہ سکھر آئی بی اے یونیورسٹی نے 2016 میں او جی ڈی سی ایل کے تعاون سے نیشنل ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام (این ٹی ایچ پی) شروع کیا، جس میں تمام صوبوں سے 300 طلباء کا انتخاب کیا گیا۔ اب ایک بار پھر او جی ڈی سی ایل کی انتظامیہ نے ہم سے 2024 میں اس پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کا وعدہ کیا ہے، اور او جی ڈی سی ایل نے سندھ، پنجاب، بلوچستان، کے پی کے ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے 350 طلباء کی مدد کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی پاک عرب ریفائنری کمپنی (پارکو) اور پاکستان پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (پی پی ایل) کے ساتھ بھی بات چیت کر رہی ہے، وہ پاکستان کے پسماندہ علاقوں کے 100 ضرورت مند اور ہونہار طلباء کو سکالرشپس کے لیے فنڈز فراہم کریں گے۔وائس چانسلر نے کہا، 'ہم نے سکالر شپ میں بڑی تعداد میں اضافہ کیا ہے اور کوشش کی ہے کہ زیادہ سے زیادہ ہونہار طلبا و طالبات جو کہ فیس نہ ہونے کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم سے محروم ہو رہے ہوں انہیں مدد کر سکیں۔

انہوں نے کہا مجھے امید ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے طلباء کے لیے مزید سکالرشپس انرولمنٹ کے حساب سے لائیں گے۔پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ نے ملٹی نیشنل کمپنیوں پر بھی زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور پسماندہ علاقو ں کے طلباء کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے میں مدد کریں، کیونکہ اس علاقے کو زیادہ چیلنجز، خاص طور پر غربت کا سامنا ہے۔پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ نے اس بات پر زور دیا کہ ان سکالرشپس کے ذریعے سکھر آئی بی اے یونیورسٹی نہ صرف مالی امداد فراہم کرتی ہے بلکہ روشن ذہنوں کے لیے مواقع کے دروازے بھی کھولتی ہے، انہیں اپنے تعلیمی خوابوں کو پورا کرنے اور معاشرے میں بامعنی کردار ادا کرنے کے لیے بااختیار بناتی ہے۔

سکھر میں شائع ہونے والی مزید خبریں