G سندھ کے وسائل اور اداروں میں 80 فیصد ملازمتیں مقامی آبادی کو ملنی چاہیں تاکہ مقامی لوگوں کی بیروزگاری ختم کرکے ان کی معاشی حالت کو بہتر بنایا جا سکے،سید نجمی عالم

ہفتہ 27 اپریل 2024 20:10

ؐٹھٹھہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اپریل2024ء) وزیر اعلیٰ سندھ کے صوبائی مشیر برائے انسانی آبادی، مقامی ترقی و سوشل ہاؤسنگ، لائیو اسٹاک و فشریز سید نجمی عالم نے کہا ہے کہ سندھ کے وسائل اور اداروں میں 80 فیصد ملازمتیں مقامی آبادی کو ملنی چاہیں تاکہ مقامی لوگوں کی بیروزگاری ختم کرکے ان کی معاشی حالت کو بہتر بنایا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع ٹھٹھہ کے ساحلی علاقوں جھینگا فارم گاڑھو، جوہر ملوک شاہ، دریا پیر اور کیٹی بندر جیٹیز کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ سمندر میں ایک منظم مافیا کا قبضہ ہے جو بولو جال اور گہرے سمندری ٹرالروں کے ذریعے نہ صرف مچھلی کی نسل کشی کر رہے ہیں بلکہ ماہی گیروں کے حقوق کو بھی تلف کیا جا رہا ہے، جس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کیلئے وزیر اعلی سندھ سے مشاورت کی جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جھینگا فارم گاڑھو کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ میں شامل کرنے کے لیے مختلف سرمایہ کاروں سے رابطہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کی سمندری حدود کی حدبندی نہیں ہے اس لیے پاکستانی ماہی گیروں کو بھارت کی سرحدوں کی طرف نہیں جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کیٹی بندر میں نئی جیٹی اور فش مارکیٹ کے قیام کے لیے بھی کوشش کی جائے گی تاکہ یہاں کے ماہی گیر کراچی کی بجائے یہاں پر ہی مچھلی فروخت کر سکیں اور انہیں زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل ہو سکے۔

قبل ازیں صوبائی وزیر لائیو سٹاک و فشریز سید نجمی عالم نے بھنبھور میں کیٹل فارم کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہوں نے کیٹل فارم کی اراضی پر 20 لاکھ روپے کی لاگت سے ہونے والے ناقص کام اور ناجائز قبضوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے انکوائری کرکے جلد تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی جاری کیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی مشیر نے مزید کہا کہ 2007ء میں بھنبھور میں کیٹل فارم کی اراضی پر ہونے والے اخراجات کی جانچ پڑتال کرکے کرپشن کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بھنبھور میں دو سو ایکڑ پر ڈیری فارمز قائم کیے جائیں گے جس سے نہ صرف مقامی لوگوں کو روزگار ملے گا بلکہ ان کی معاشی حالت بھی بہتر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ساحلی پٹی سمیت پورے سندھ میں فش فارمنگ پر بھی کام جاری ہے۔ اس کے علاوہ صوبائی مشیر نے گھارو میں جانوروں کے اسپتال کا بھی دورہ کیا اور ریکارڈ چیک کیا جبکہ موجود ڈاکٹروں سے مویشی مالکان کو سہولیات کی فراہمی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ بھی لی۔

انہوں نے ڈاکٹروں کو ہدایت کی کہ مویشیوں کو مختلف مہلک امراض سے بچانے کے لیے ویکسینیشن کو یقینی بنایا جائے تاکہ مویشی مالکان کو ممکنہ نقصانات سے بچایا جا سکے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل لائیواسٹاک ڈاکٹر حزب اللہ بھٹو، ڈائریکٹر میرین فشریز ڈاکٹر علی محمد مستوئی، ڈائریکٹر میرین ڈاکٹر عاصم کریم بھی صوبائی وزیر کے ہمراہ تھے۔#

ٹھٹھہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں