سرحدی کشیدگی ،پاک بھارت سیریز کو حالات میں بہتری تک ملتوی کر دینا چاہیے ‘ شعیب اختر

جمعہ 28 اگست 2015 14:51

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اگست۔2015ء)سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری سرحدی کشیدگی کے پیش نظر دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ سیریز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان جاری تنا ؤ کے ماحول کے سبب دسمبر میں متحدہ عرب امارات میں شیڈول سیریز نہیں ہونی چاہیے اور اسے ملتوی کردینا چاہیے۔

دبئی میں اسپرائٹ کرکٹ اسٹارز ٹورنامنٹ کی پرموشن کیلئے موجود شعیب اختر نے کہا کہ موجودہ حالات سیریز کو ملتوی کرنے کیلئے کافی ہیں۔ہر کسی کو معلوم ہے کہ کھیل کو سیاست سے الگ رکھنا چاہیے لیکن بدقسمتی سے سرحدوں پر صورتحال بہت کشیدہ ہے اور اس وقت دونوں ملکوں کے درمیان ٹیسٹ سیریز نہیں ہونی چاہیے۔تاہم انہوں نے کہا کہ جیسے ہی حالات میں بہتری آئے، کشیدگی کم ہو اور دونوں ملک اعلیٰ سطح پر مذاکرات کیلئے راضی ہوں تو ایسی صورت میں کرکٹ تعلقات میں بہتری کا سب سے اچھا ذریعہ ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ دونوں ٹیمیں ابھی بھی دنیا کی بہترین ٹیموں میں شمار کی جاتی ہیں، اگر کرکٹ میں دلچسپی برقرار رکھنی ہے تو یہ دونوں ٹیمیں ایک دوسرے سے کھیلے بغیر نہیں رہ سکتیں۔دونوں ملکوں سے انتہائی باصلاحیت کھلاڑی ابھر کر سامنے آتے ہیں اور لوگ انہیں آپس میں کھیلتے ہوئے دیکھنا پسند کرتے ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 2007ء میں بھارت میں کھیلی گئی کرکٹ سیریز کے بعد سے کوئی باقاعدہ مکمل کرکٹ سیریز نہیں کھیلی گئی۔

ہندوستان کو اس کے بعد اگلی سیریز کھیلنے کیلئے پاکستان آنا تھا لیکن 2008ء میں ممبئی حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات کے ساتھ ساتھ کرکٹ تعلقات بھی متاثر ہوئے اور اس کے بعد متعدد کوششوں کے باوجود کوئی مکمل سیریز نہیں کھیلی جا سکی۔بعد میں پاکستان کرکٹ بورڈ اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے درمیان ایک معاہدے کی یادداشت کر دستخط کیے گئے تھے جس کے تحت پی سی بی نے اپنے بھارتی ہم منصب سے دسمبر میں دوطرفہ سیریز کھیلنے کی درخواست کی تھی۔

مفاہمت کی یادداشت کے مطابق بھارتی اور پاکستان کے درمیان 2023ء تک چھ مکمل کرکٹ سیریز کھیلی جانی ہیں جن میں سے چار کی میزبانی پاکستان کو کرنی ہے۔اسی پروگرام کے تحت بھارت کو پاکستان سے دو ٹیسٹ اور پانچ ایک روزہ میچوں پر مشتمل سیریز کھیلنی ہے جس کی میزبانی ممکنہ طور پر متحدہ عرب امارات کرتا۔

وقت اشاعت : 28/08/2015 - 14:51:30