Noshaba (episode 2) - Article No. 2288
نوشابہ (قسط نمبر 2) - تحریر نمبر 2288
سامنے کی پوری دیوار میں سیمنٹ سے بنی الماریاں تھیں جس میں برتن، دیگچے، آٹے گڑ اور گھی کے کنستر، ایک ٹوکری میں تازہ ٹماٹر، مرچیں دھنیا اور شاید توری یا کدو پڑا تھا۔ اس کے ساتھ زمیں پر جوٹ کی بوری پر پیاز آلو اور لہسن پھیلا ہوا تھا
عالیہ بی بی پیر 23 مارچ 2020
(جاری ہے)
تائی آمی صحن کے آخری کونے میں لگے تندور میں آگ جلا رہی تھیں۔
اتنے میں دائیں طرف سے ایک لڑکی میری طرف آتی دکھائی دی۔ ملگجے اندھیرے میں اس کا ھیولا ہی نظر آرہا تھا۔ قریب آنے پر اس کے حلیے پہ غور کیا۔ سر پہ آونی ٹوپی جو کہ اس کے اونی شال سے ماتھے پر سے جھلک رہی تھی۔ شال سے اس نے بکل ماری تھی جس کی وجہ سے اس منہ بھی ڈھکا ہوا تھا لمبا گھٹنوں سے زرا اوپر تک دو جیبوں والا سویٹر، ہاتھ اس نے چادر کے اندر سے سینے پہ باندھے تھے۔ پاؤں میں موزے اور ربڑ کی چپل۔ قریب آنے پر اس نے ہاتھ باہر نکال کر مصافحہ کیا۔ گلے لگایا اور حال پوچھا۔ آدھا چہرہ اس کا ابھی بھی ڈھکا ہوا تھا۔ پانی پیا؟ نہیں، بہت ٹھنڈ ہے۔ میں نے منع کیا۔ اچھا، چلو باورچی خانے آجاؤ، میں چائے بناتی ہوں گرم گرم پیو گی تو ٹھنڈ کم ہو جائے گی۔ وہ برآمدے میں بنے دائیں طرف باورچی خانے کی طرف بڑھیں۔ وہ ایک بہت ہی بڑا اور اونچا کمرہ تھا۔ سامنے بائیں دیوار کے قریب مٹی کے بنے دو چولھے تھے اس کے اوپر چمنی بنائی گئی تھی۔ چولھے کے ایک طرف لکڑی سے بنے بیٹھنے کے لئے کٹکے تھے اور دوسری طرف چٹائی بچھی ہوئی تھی۔ سامنے کی پوری دیوار میں سیمنٹ سے بنی الماریاں تھیں جس میں برتن، دیگچے، آٹے گڑ اور گھی کے کنستر، ایک ٹوکری میں تازہ ٹماٹر، مرچیں دھنیا اور شاید توری یا کدو پڑا تھا۔ اس کے ساتھ زمیں پر جوٹ کی بوری پر پیاز آلو اور لہسن پھیلا ہوا تھا۔ ایک کونے میں فریج اور اس کے ساتھ ہی کمرے کی طرف ایک دروازہ تھا۔ میرے لیے اس نے چٹائے چولھے کے اور قریب کردی اور بیٹھنے کو کہا میں شوز اتار کر اس پہ اکڑوں بیٹھ گئی۔ اس نے لکڑی سے بنی چوکی سنبھالی اور آگ سلگانے لگی۔ ایک طرف لکڑیوں کا ڈھیر پڑا ہوا تھا۔ لکڑیاں جن خو چیر کر ٹکڑے کئے گئے تھے اور اس کے رکوایا جھاڑی نما ٹہنیاں کچھ بھوسہ نما خاشاک۔ بڑی موٹی لکڑیاں رکھ کر بیچ میں کچھ بھوسہ رکھا پھر جھاڑی والی ٹہنیاں اور پھر ماچس کی تیلی جلا کر اندر بھوسے پہ پھینک دی۔اس نے آگ پکڑی اور پھر چھوٹی ٹہنیاں بھی جلنے لگیں۔ مجھے بہت اچھا لگنے لگا۔تھوڑی سی سردی کم ہوئی تو میں آلتی پالتی مار کر بیٹھ گئی۔Browse More Urdu Literature Articles
Urdu AdabAdab Nobal PraizPakistan K Soufi ShaairOverseas PakistaniMushairyInternational Adab
Arabic AdabGreek AdabBangal AdabRussian AdabFrench AdabGerman AdabEnglish AdabTurkish AdabJapanes AdabAfrican AdabEgyptian AdabPersian AdabAmerican Adab
National Adab
ApbeetiAfsanaMazmoonInterviewsAdab NewsBooks CommentsNovelLiterary MagazinesComics WritersAik Kitab Aik Mazmoon100 Azeem AadmiHakayaatSafarnamaKahawatainAlif Laila Wa LailaTaqseem E Hind