Ain Mot - Article No. 2570

Ain Mot

عین موت - تحریر نمبر 2570

منال کی آنکھوں میں بےبسی کے آنسو تھے اور احسن سے محبت کی بھیگ مانگ رہی تھی وہ محبت جس کے لیے وہ ساری دنیا سے لڑ کر احسن کے ساتھ ازدواجی رشتے میں منسلک تھی

مریم چوہدری بدھ 29 ستمبر 2021

تمہیں چھوڑنے کے لیے ہزار باتیں تمہارے ساتھ رہنے کے لیے ایک بات۔۔۔
منال کی آنکھوں میں بےبسی کے آنسو تھے اور احسن سے محبت کی بھیگ مانگ رہی تھی وہ محبت جس کے لیے وہ ساری دنیا سے لڑ کر احسن کے ساتھ ازدواجی رشتے میں منسلک تھی۔ درد آپ کے سینے سے زبان تلک آجاۓ تو سمجھ جاۓ آپ ہار چکے ہیں انتظار موت سے بھی برا ہوتا ہے اور محبت کا انتظار آدھی موت کے برابر ہے منال کی محبت کی الجھن بھی احسن کی یاد اور انتظار سے گزر کر اذیت بنتی جا رہی تھی
آنکھ کھلتے ہی محبوب کی یاد آنا بہت بڑی نعمت ہے لیکن محبوب کا میسر نہ ہونا کسی آزمائش سے کم نہیں
محبوب کو چاہتے جانا عبادت سے کم نہیں لیکن محبوب تک چاہت کا نہ جانا مایوسی کی طرف چلا جاتا ہے
منال اور احسن ایک ہی یونیورسٹی کے طالب علم تھے اور اردو ادب سے قربت رکھنے والے گو کے منال slim and smart گندمی رنگ، سیاہ بال اور ہمیشہ سیاہ جوڑا پہنے والی لڑکی تھی ہاتھ میں ہمیشہ سترنگی رنگوں کی ڈائری اور فل شولڈر بیگ رکھنے والی لڑکی تھی
. اکثر کھلے بال ٹھیک کرتے اور سیب کھاتی احسن کے آگے سے گزرتی۔

(جاری ہے)

۔۔ یونیورسٹی میں جہاں سے بھی گزرتی لوگ اس کی طرف متوجہ ضرور ہوتے۔۔۔
منال عمر میں چھوٹی لیکن دوستیاں اپنی عمر سے دس گناہ بڑوں کے ساتھ رکھتی خاص طور پر اپنے اساتذہ کی محفل میں بیٹھنا عبادت سمجھتی اور دوسرے نمبر پر سینئرز کے ساتھ۔۔۔
احسن بھی منال کے سینئرز میں سے تھا جو کے منال کے لیے خوش قسمتی سے بد قسمتی بنتا گیا۔۔۔
شروع میں تو منال کی زندگی کا کوئی دن ایسا نہ تھا احسن سے ملاقات نہ ہو اور یہ ہی حال احسن کا تھا ایک دوسرے کو وقت دینا فرض سمجھتے تھے۔
۔۔
منال کا مزاج انتہائی حساس اور نرم تھا جب کے احسن کا مزاج انتہائی بے حس اور سخت تھا ان دونوں میں سب کچھ مختلف تھا سواۓ اردو ادب کے ۔۔۔ یا پھر محبت کے۔۔۔
یا پھر اس کے جیسے وہ محبت سمجھتے تھے۔۔۔
تمہیں نفسیاتی مسلہ ہے۔ میں کیا کروں؟ احسن نے کہا
محبت کرنے والے تو ساتھ دیتے ہیں ۔۔۔ وہ ہی تو حل نکالتے ہیں۔۔۔
نہیں میں تمہارے لیے کچھ نہیں کر سکتا۔
۔۔ میں تمہیں کبھی خوش نہیں رکھ سکتا۔۔۔ کیوں کے تم کبھی کتابی باتوں سے باہر نہیں آتی۔۔۔
منال احسن سے اس محبت کی بھیگ مانگ رہی تھی جو دنیا سے تو حاصل کر چکی تھی لیکن احسن سے حاصل کرنے سے قاصر تھی۔۔۔ کبھی کبھی محبت کا مل جانا نعمت ہوتا ہے اور کبھی کبھی محبت کا مل جانا ہی آزمائش ہوتی ہے
منال اپنی زندگی کے اس سٹیشن پر کھڑی بھیگ مانگ رہی تھی جس کی گاڑی پیچھے جاتی تو آگ میں گرتی آگے جاتی تو دریا میں ڈوب جاتی۔۔۔
احسن کے ساتھ عرصہ دراز سے محبت جیسی عبادت میں مصروف رہنے کے بعد آج اسکو احساس ہو رہا تھا زندگی میں hard choices کیا ہوتی ہیں۔۔۔
امیر جذبات رکھنے والی منال آج محبت کی بھیگ مانگ رہی تھی۔۔۔

Browse More Urdu Literature Articles