Aik Sehrai Qafla - Article No. 1657
ایک صحرائی قافلہ - تحریر نمبر 1657
معجزہ دیکھ کر وہ حبشی بڑا حیران ہوا اور حضور کے دست انور چومنے لگا حضور ﷺ نے اپنا دست انور اس کے منہ پر پھیرا تو اس حبشی کا سیاہ رنگ کافور ہوگیا اور وہ سفید پرنور ہوگیا پھر اس حبشیی نے کلمہ پڑھ کر اپنا دل منور کرلیا
بدھ 10 جنوری 2018
سچی حکایات:
عرب کے ایک صحرا میں ایک بہت بڑا قافلہ راہ پیما تھا کہ اچانک اس قافلہ کا پانی ختم ہوگیا اس قافلہ میں چھوٹے بڑے بوڑھے جوان اور مرد عورتیں سبھی تھے پیاس کے مارے سب کا برا حال تھا اور دور تک پانی کا نشان تک نہ تھا اورپانی ان کے پاس ایک قطرہ تک باقی نہ رہا تھا عالم دیکھ کر موت ان کے سامنے رقص کرنے لگی مگر ان پر خاص کرم وہا کہ
ناگہانی آں مغیث ہردو کون
مصطفےٰ پیدا شدہ زبہر عون
یعنی اچانک دو جہاں کے فریاورس محمد مصطفےٰ ﷺ ان کی مدد فرمانے وہاں پہنچ گئے حضور کو دیکھ کر سب کی جان میں جان آگئی اور سب حضور کے گرد جمع ہوگئے ۔
حضور نے انہیں تسلی دی اور فرمایا کہ وہ سامنے جو ٹیلہ ہے اس کے پیچھے ایک سیاہ رنگ حبشی غلام اونٹنی پر سوار ہوئے جارہا ہے اس کے پاس پانی کا ایک مشکیزہ ہے اس کو اونٹنی سمیت میرے پاس لے آؤ چنانچہ کچھ آدمی ٹیلے کے اس پار گئے تو دیکھا کہ واقعی ایک اونٹنی پر سوار حبشی جارہا ہے وہ اس حبشی کے پاس لے آئے حضور ﷺ نے اس حبشی سے مشکیزہ لے لیا اور اپنا دست رحمت اس مشکیزہ پر پھیر کر اس کا منہ کھول دیا اور فرمایا آؤ اب جس قدر بھی پیاسے ہو آتے جاؤ اور پانی پی پی کر اپنی پیاس بجھاتے جاؤ چنانچہ سارے قافلے نے اس ایک مشکیرہ سے جاری چشمہ رحمت سے پانی پینا شروع کیا اور پھر سب نے اپنے اپنے برتن بھی بھر لئے، سب کے سب سیراب ہوگئے اور سب برتن بھی پُرآب ہوگئے حضور ﷺ کا یہ معجزہ دیکھ کر وہ حبشی بڑا حیران ہوا اور حضور کے دست انور چومنے لگا حضور ﷺ نے اپنا دست انور اس کے منہ پر پھیرا تو اس حبشی کا سیاہ رنگ کافور ہوگیا اور وہ سفید پرنور ہوگیا پھر اس حبشیی نے کلمہ پڑھ کر اپنا دل منور کرلیا اور مسلمان ہوکر جب وہ اپنے مالک کے پاس پہنچاتو مالک نے پوچھا تم کون ہو؟ وہ بولا تمہارا غلام ہوں، مالک نے کہا تم غلط کہتے ہو، وہ تو بڑا سیاہ رنگ کا تھا، وہ بولا یہ ٹھیک ہے مگر میں اس منبع نور ذاتِ بابرکات سے مل کر اور اس پر ایمان لاکر آیا ہوں جس نے ساری کائنات کو منور فرمادیا ہے مالک نے سارا قصہ سنا تو وہ بھی ایمان لے آیا۔
عرب کے ایک صحرا میں ایک بہت بڑا قافلہ راہ پیما تھا کہ اچانک اس قافلہ کا پانی ختم ہوگیا اس قافلہ میں چھوٹے بڑے بوڑھے جوان اور مرد عورتیں سبھی تھے پیاس کے مارے سب کا برا حال تھا اور دور تک پانی کا نشان تک نہ تھا اورپانی ان کے پاس ایک قطرہ تک باقی نہ رہا تھا عالم دیکھ کر موت ان کے سامنے رقص کرنے لگی مگر ان پر خاص کرم وہا کہ
ناگہانی آں مغیث ہردو کون
مصطفےٰ پیدا شدہ زبہر عون
یعنی اچانک دو جہاں کے فریاورس محمد مصطفےٰ ﷺ ان کی مدد فرمانے وہاں پہنچ گئے حضور کو دیکھ کر سب کی جان میں جان آگئی اور سب حضور کے گرد جمع ہوگئے ۔
(جاری ہے)
Browse More Urdu Literature Articles
پانی کا تحفہ
Paani Ka Tohfa
بڑھیا کی بلی
Burhiya Ki Billi
ضمیر کی آواز
Zameer Ki Awaz
بیٹی کی شادی
Beti Ki Shaadi
Urdu AdabAdab Nobal PraizPakistan K Soufi ShaairOverseas PakistaniMushairyInternational Adab
Arabic AdabGreek AdabBangal AdabRussian AdabFrench AdabGerman AdabEnglish AdabTurkish AdabJapanes AdabAfrican AdabEgyptian AdabPersian AdabAmerican Adab
National Adab
ApbeetiAfsanaMazmoonInterviewsAdab NewsBooks CommentsNovelLiterary MagazinesComics WritersAik Kitab Aik Mazmoon100 Azeem AadmiHakayaatSafarnamaKahawatainAlif Laila Wa LailaTaqseem E Hind