Allah Az Wa Jal K Noor Main Tafaruka Mumkin Nehin - Article No. 1330

Allah Az Wa Jal K Noor Main Tafaruka Mumkin Nehin

اللہ عزوجل کے نور میں تفرقہ ممکن نہیں - تحریر نمبر 1330

جب مخلوق کی تخلیق کے وقت اللہ عزوجل نے فرشتوں سے مشورہ کیا تو انہوں نے تخلیق انسان اور اس کی خلاف مشورہ دیا۔اولیاء اللہ رحمتہ اللہ علیہ کی ارواح چونکہ قدرت کے سمندر میں غرق تھیں اور منشائے الہٰی سے واقف تھیں انہوں نے فرشتوں کے اس مشورہ پر استہزائیہ اڑایا کیونکہ وہ اللہ عزوجل کے نتائج سے آگاہ تھے۔

ہفتہ 27 مئی 2017

حکایتِ رومی:
جب مخلوق کی تخلیق کے وقت اللہ عزوجل نے فرشتوں سے مشورہ کیا تو انہوں نے تخلیق انسان اور اس کی خلاف مشورہ دیا۔اولیاء اللہ رحمتہ اللہ علیہ کی ارواح چونکہ قدرت کے سمندر میں غرق تھیں اور منشائے الہٰی سے واقف تھیں انہوں نے فرشتوں کے اس مشورہ پر استہزائیہ اڑایا کیونکہ وہ اللہ عزوجل کے نتائج سے آگاہ تھے۔
عالم ناسوت میں آنے سے قبل انہوں نے ان چیزوں کا مشاہدہ کررکھا تھا۔ اور وہ ان کی کیفیات سے آگاہ تھے۔روحِ اعظم میں سب کا اشتراک تھا لہٰذا تمام اولیاء اللہ رحمتہ اللہ علیہ درحقیقت متحد اور ایک ہیں اگرچہ تشخص کے اعتبار سے ان میں دوئی ہے مگر باطنی قوت کے اعتبار سے وہ ایک ہیں کیونکہ اللہ عزوجل کا نور متعدد نہیں ہوسکتا۔

(جاری ہے)

موجوں کا تعدد ہوا کی وجہ سے ہے ورنہ در حقیقت وہ ایک ہی ہیں۔

روحِ انسان تعداد کے باوجود حقیقت میں متحد ہے۔سورج کی روشنی کا تعدد مختلف قسم کے روزنوں کی وجہ سے ہے درحقیقت وہ ایک ہی ہے۔اللہ عزوجل کے نور میں تفرقہ ممکن نہیں۔
مقصود بیان:
مولانا محمد جلال الدین رومی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کی جب اللہ عزوجل نے فرشتوں سے مشورہ کیا کہ وہ زمین پر اپنا نائب بنانے کے لئے انسان تخلیق فررہا ہے تو فرشتوں نے عرض کی کہ وہ زمین پر فساد پھیلائیں گے اور فرشتے اس حقیقت سے نا آشنا تھے جسے اللہ عزوجل جانتا تھا۔

Browse More Urdu Literature Articles