Allah Az Wa Jal Kal Khususi Karam - Article No. 1353

Allah Az Wa Jal Kal Khususi Karam

اللہ عزوجل کا خصوصی کرم - تحریر نمبر 1353

حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک فقیہہ کا گزر بازار سے ہوا اس نے ایک شرابی جوان کر دیکھا جو زمین پر نہایت بری حالت میں پڑاتھا۔فقیہہ نے نخوت سے اس شرابی کو دیکھا اور منہ پھیر لیا۔شرابی اگرچہ مکمل ہوش میں نہ تھا لیکن اس نے محسوس کیا اس نے مجھے قابل نفرت سمجھا ہے اسلئے منہ پھیر لیا ہے۔

جمعہ 23 جون 2017

حکایتِ سعدی:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ ایک فقیہہ کا گزر بازار سے ہوا اس نے ایک شرابی جوان کر دیکھا جو زمین پر نہایت بری حالت میں پڑاتھا۔فقیہہ نے نخوت سے اس شرابی کو دیکھا اور منہ پھیر لیا۔شرابی اگرچہ مکمل ہوش میں نہ تھا لیکن اس نے محسوس کیا اس نے مجھے قابل نفرت سمجھا ہے اسلئے منہ پھیر لیا ہے۔

شرابی جوان نے فقیہہ کو مخاطب کرکے کہا:اے نیک شخص! تو اللہ عزوجل کا شکرادا کرکے تیری حالت میری جیسی نہیں ہے۔اگر تجھے نیکی کی توفیق ملی تو اسے اپنا کارنامہ نہ جان اور نہ ہی اس پر مغرور ہو۔آزادی کی حالت میں اگر تو کسی قیدی کو دیکھے تو اسے برانہ جان ہوسکتا ہے کہ کسی لمحے میں تو بھی قید کردیا جائے۔
ایک نیک شخص! اگر تو مسلمان ہے تو اور تجھے ایمان کی دولت نصیب ہوئی ہے تو اسے اپنا کمال نہ جان بلکہ یہ اللہ عزوجل کا خصوصی کرم ہے کہ تو مسلمان ہے اور اگر تو کسی آتش پرست مجوسی کے گھر پیدا ہوتا تو مجوسی ہوتا۔

(جاری ہے)

اس بات کو اچھی طرح جان لے کہ نیکی میں انسان کا کوئی اپنا کمال نہیں ہے بلکہ یہ اللہ عزوجل کی تجھ پرخاص عنایت ہے کہ اس نے نیکی اور بھلائی کی جانب تیری رہنمائی کی۔
مقصود بیان:
حضرت شیخ سعدی رحمتہ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ اگر کوئی انسان نیک ہے تو وہ بجائے مغرور ہونے کے اسے اللہ عزوجل کی عنایت جانے کہ یہ اللہ عزوجل کا اس پر خصوصی کرم ہے کہ وہ نیک ہے اور کسی کو برا کام کرتے دیکھ کر اسے حقارت کی نگاہ سے نہ دیکھے بلکہ اسے نصیحت کرے تاکہ وہ برائی سے نیکی کی جانب مائل ہو۔

نیز اپنی پارسائی اور نیکی پر فخر کرنا مغروروں کا شیوہ ہے اور اللہ عزوجل مغروروں کو پسند نہیں کرتا ۔غرور تکبر تو اس کے لئے ہے جو اس کائنات کا مالک،خالق اور رازق ہے اور بلاشرکت غیرے عبادت کے لائق ہے۔

Browse More Urdu Literature Articles